تازہ ترین

جمعرات، 12 نومبر، 2020

اب بنگال میں سیکیولر پارٹیوں کا کھیل خراب کرینگے اویسی ،انتخاب لڑنے کا کیا اعلان،

نئی دہلی۔(یو این اے نیوز 12نومبر 2020) بہار اسمبلی انتخابات میں پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے سب کو چونکا دینے والے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے اب ایک بڑا اعلان کیا ہے۔  بہار کی کامیابی کے بعد ، اب اے آئی ایم آئی ایم مغربی بنگال میں بھی انتخابات لڑنے جا رہی ہے۔  اویسی نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ وہ اپنی پارٹی کو اترپردیش اور بنگال تک بھی بڑھانا چاہتے ہیں۔



  ایسی صورتحال میں ، اویسی ایک بار پھر این ڈی اے مخالف جماعتوں کے لئے پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔  کیونکہ ایسا کرنے سے اویسی 'سیکولر' اور 'مسلم' ووٹوں کو تقسیم کردیں گے

 

اویسی نے متعدد ریاستوں میں اپنی موجودگی درج کراکے AIMIM کی قومی پارٹی کی حیثیت حاصل کرنے  کا اشارہ کرتے ہوئے کہا ،میں مغربی بنگال ، یوپی کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں ہر جگہ  لڑوں گا۔"  صرف موت ہی مجھے روک سکتی ہے  کیا مجھے انتخاب لڑنے سے پہلے کسی سے پوچھنا  ہوگا؟  میں نے زبانوں کے لئے لڑتا ہوں۔  مجھے اپنی پارٹی کو وسعت دینے کا پورا حق ہے۔ “اس فیصلے سے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کو دھچکا لگ سکتا ہے۔  کیونکہ ٹی ایم سی کا بڑا ووٹ بینک مسلمان ہے اور اویسی کی آمد سے یہ تقسیم ہوسکتا ہے۔


 حال ہی میں ، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ آدھیر رنجن نے AIMIM سربراہ کو نشانہ بنایا تھا اور انہیں ووٹ کاٹنے والا بتایا تھا۔  اس پر اویسی نے کہا ، "ہم بنگال آرہے ہیں اور کسی بھی قیمت پر وہاں جائیں گے۔"  ہم مرشدہ آباد ، مالدہ ، دناج پور کے علاقوں کا دورہ کریں گے۔  کیا ادھیر رنجن چودھری نے وہاں کے مسلمانوں کا ٹھیکہ لے رکھا ہے ؟


 واضح رہے کہ بنگال میں تقریبا 32  فیصد آبادی مسلمان کی  ہے۔  ریاست کی کل 294 اسمبلی نشستوں میں سے 98 اسمبلی حلقوں میں 30 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی ہے۔  ضلع مرشدہ آباد میں تقریبا 66.3  فیصلہ مسلمان آباد ہیں۔  اس خطے میں اسمبلی کی 22 سیٹیں ہیں۔  بہار کے سیمانچل میں اے آئی ایم آئی ایم نے 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے ، جس سے مجلس کے کارکنوں میں کافی خوشی کا ماحول بنا ہوا ہے،

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad