دیوبند:دانیال خان(یو این اے نیوز 22جولائی 2020)دارالعلوم دیوبند کے احاطہ میں زیر تعمیر لائبریری کا معاملہ اس وقت پھر سرخیوں میں آ گیا جب ایس ڈی ایم نے دارالعلوم انتظامیہ کو نوٹس جاری کر لائبریری سے متعلق تعمیری دستاویز ات جمع کرانے کو کہا۔جاری کئے گئے نوٹس میں ایس ڈی ایم دیوبند راکیش کمار نے سابقہ میں بھیجے گئے ان تین نوٹسوں کا حوالہ بھی دیا ہے جن کا جواب دارالعلوم کی جانب سے انتظامیہ کو نہیں دیا گیا ہے۔ایس ڈی ایم راکیش کمار سنگھ نے بتایا کہ ارسال کردہ نوٹس میں بلاک اے،بلاک بی اور بلاک سی کے نقشہ سمیت تعمیراتی کام سے متعلق دستاویزات طلب کئے گئے ہیں لیکن نوٹس جاری ہونے کے باوجود بھی اب تک دارالعلوم انتظامیہ نے کوئی جواب نہیں دیا ہے جس کے سبب پورے معاملے کی جانچ زیر التوا ہے۔واضح ہو کہ ایک سال قبل بھگوا تنظیموں کے لیڈران نے اس وقت کے کمشنر سنجے کمار سے شکایت کی تھی کہ دارالعلوم میں لائبریری کی تعمیر کا کام 1994سے جاری ہے جو کہ 3557ورگ میٹر سے کہیں زیادہ رقبہ میں بنائی جا رہی ہے ساتھ ہی بتایا تھا کہ دارالعلوم کی زیر تعمیر لائبریری کی چھت پر بغیر اجازت کے ہیلی پیڈ کی تعمیربھی کی جا رہی ہے
جو حفاظتی نقتہ نظر کے منافی ہے،شکایت کی بنیاد پر کمشنر سنجے کمار نے اس وقت کے ڈی ایم آلوک کمارپانڈے کو دارالعلوم احاطہ میں زیر تعمیر لائبریری کے نقشہ سے لیکر رقبہ تک کی جانچ کے احکامات جاری کر دئے تھے،کمشنر کے حکم پر ایکشن میں آئے ڈی ایم آلوک کمار پانڈے اور ایس ایس پی دنیش کمار پربھو نے چار اگست2019 کو دارالعلوم پہنچ کر لائبریری کی جانچ کی تھی اس دوران انکے ساتھ پی ڈبلو ڈی محکمہ کے انجینئر،ٹیکنیکل ٹیم،ایس ڈی ایم دیوبند راکیش کمار کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے،جانچ کے دوران یہ بات صاف ہو گئی تھی کہ لائبریری کی تعمیر کے لئے اجازت نامہ اور این او سی سے متعلق دستاویز دارالعلوم کے پاس نہیں ہیں۔
بعد ازاں ڈی ایم کی ہدایت پر ایس ڈی ایم دیوبند نے مختلف تاریخوں میں دارالعلوم انتظامیہ کو نوٹس جاری کر جواب طلب کیا تھا،نوٹس کا جواب نہیں ملنے پر ایس ڈی ایم راکیش کمار سنگھ نے دارالعلوم انتظامیہ کو پھر سے نوٹس جاری کرلائبریری کے نقشہ اور تعمیرات سے متعلق دستاویز طلب کئے ہیں۔جبکہ اس معاملہ میں دارالعلوم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مقامی انتظامیہ کو لائبریری سے متعلق دستاویز اور تمام تفصیلات پہلے ہی دی جا چکی ہیں ساتھ ہی ادارہ کے مہتمم الہاج مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی نے تحریری طور پر انتظامیہ کو پہلے ہی بتادیا تھا کہ لائبریری کی چھت پر ہیلی پیڈ کی تعمیر نہیں کرائی جا رہی ہے اور نہ ہی مستقبل میں ایسا کوئی ارادہ ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں