تازہ ترین

بدھ، 22 جولائی، 2020

کورونا سے بے خوف ہوکر بغیر ماسک لگائے سڑکوں پر گھوم رہے ہیں لوگ

دیوبند:دانیال خان(یو این اے نیوز 22جولائی 2020)کورونا وائرس کے بڑھتے اثر کے درمیان دیوبند میںجس طرح سے سرکاری گائیڈ لائن کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اس سے محسوس ہو رہا ہے کہ بہت جلد دیوبند کا نام کورونا متاثر شہروں کی فہرست میں اول نمبر پر ہوگا،پورے ملک میں انلاک ٹو پر عمل کیا جا رہا ہے جس میں حکومت کی جانب سے کچھ پابندیاں عائد کی گئی ہیں جن کی خلاف ورزی کر کے شہر کے لوگ کھلم کھلا کووڈ 19کو دعوت دینے کا کام کر رہے ہیں،مین روڑ پر تو لوگ پولیس کے خوف سے فیس ماسک لگائے ہوئے نظر آتے ہیں لیکن مین روڑ سے ہٹکر گلیوں اور محلوں میں لوگ کورونا سے بے خوف ہوکر بغیر ماسک لگائے گروپس بناکرگھومتے ہوئے یا بیٹھے ہوئے نظر آتے ہیں،گلی محلوں کے دکاندار بھی سرکاری گائیڈ لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر فیس ماسک اور سینی ٹائزر لگائے سوشل ڈسٹینسنگ کا مذاق اڑاتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں

 اسی طرح ریلوے روڑ سمیت شہر کے مختلف محلوں میں ہوٹل مالکان اپنی من مانی کر رہے ہیں،ہوٹلوں کو کھولنے کی اجازت تو دح گئی ہے لیکن انتظامیہ نے وہاں کسی کو کھانا کھلانے کی اجازت نہیں دی ہے باوجود اس کے یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ شہر کے زیادہ تر ہوٹلوں میں کسی قانونی خوف کے بغیر ہوٹلوں میں صارفین کو کھانا پیش کیا جا رہا ہے،ہوٹل کھولے جانے کی اجازت ملنے کے بعد کچھ دنوں تک ہوٹل مالکان نے صارفین کوہوٹل میں کھانا کھلانے سے منع کر دیا تھا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آمدنی میں کمی اور انتظامیہ کے سست رویہ کو دیکھ کر اب ہوٹل مالکان نے صارفین کو ہوٹل میں ہی کھانا کھلانا شروع کر دیا ہے۔اسی طرح بے خوف پان فروشوں نے محکمہ صحت کی پابندیوں کو نظر انداز کر عوامی مقامات پر پان مسالہ،تمباکو،کھینی اور سگریٹ وغیرہ کو اضافی قیمتوں میںفروخت کرنا شروع کر دیا ہے،عالم یہ ہے کہ رجنی گندھا جو پہلے 20روپئے میں آتا تھا اب 25سے 30روپے کا ہو گیا ہے،تمباکو اور کھینی بازار میں کھلے عام دستیاب ہے اسی کے ساتھ ہی پابندی کے باعث بیڈی اور سگریٹ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے دکاندار پابندی اور مال نہ آنے کا حوالہ دیتے ہوئے زیادہ قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad