جون پور(یو این اے نیوز 13جون 2020)سرائے خواجہ تھانہ حلقہ کے موضع بھڈیٹھی میں 9جون کو دلت و مسلم سماج کے بچوں میں معمولی تنازعہ میں ہوئی مارپیٹ میں دونوں جانب سے نصف درجن سے زائد لوگوں کے زخمی ہونے پر پولیس نے یکطرفہ کاروائی کرتے ہوئے اقلیتی طبقہ کے 58افراد اور 60سے زائد نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ قائم کرکے جن میں سماج وادی پارٹی کے لیڈر جاوید صدیقی اور انکے دو بھائیوں کو حراست میں لیکر جیل بھیج دیا گیا تھا ،پولیس کے اعلی افسران کی یکطرفہ کاروائی سے اقلیتوں میں اب بھی خوف وہراس قائم ہے ،آج ہفتہ کے روز سماج وادی پارٹی کے سابق قومی ترجمان عمیق جامعی اپنے ساتھیوں کے ساتھ جونپور بھڈیٹھی معاملے میں بے قصور جاوید صدیقی اور انکے ساتھیوں سے ملنے عارضی جیل میں بند پرساد انسٹیٹوٹ جونپور پہنچے ۔جاوید سے ایک گھنٹے کی ملاقات کے بعد عمیق جامعی نے یو این اے نیوز کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 2019 کے عام انتخابات کے بعد دلتوں کا سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کی طرف جھکاؤ سے بھارتیہ جنتا پارٹی خوف میں ہے اسی لیے بھڈیٹھی کانڈ کو انجام دیا گیا ہے، انھوں نے نمائندہ سے کہا کہ متاثرین کے ساتھ اور دلت سماج کے ساتھ ہماری پارٹی کھڑی ہے
لیکن وہ مسلم سماج کے ایک بھی بے قصور لوگوں پر زیادتی برداشت نہیں کریگی،جیل میں بند جاوید صدیقی کے بارے میں جامعی نے کہا کہ وہ سماج وادی پارٹی کیطرف سے جون پور صدر اسمبلی حلقہ سے امیدوار تھے ،نہایت شریف اور سادہ لوح نوجوان کو پولیس دلت مسلم تصادم کا ماسٹر مائند بتارہی ہے جو بہت ہی شرمناک بات ہے۔وجہ صاف ہے عام انتخابات کے بعد دلت نوجوان کا ایک بڑا طبقہ ہمارے نیتا اکھلیش یادو جی کی طرف نظر جمائے ہوئے ہے اس لئے بھارتیہ جنتا پارٹی کہیں یادو برہمن کہیں دلت مسلم ٹکراؤ کو ہوا دے رہی ہے ہم سماج وادی چاہتے ہیں متاثرین طبقہ کو انصاف ملے اور بے قصور کو بھنسایا نا جائے حکومت بے قصوروں پر این ایس اے (NSA )لگانے کا منصوبہ کررہی ہے ،ایسا ہوتا ہے تو یوگی حکومت کو مہنگا پڑیگا ،پرساد انسٹیٹوٹ میں بنے عارضی جیل میں بند جاوید صدیقی اور متاثرین کو انصاف دلانے کی بات کہی انکے ساتھ لکھنؤ سے آئے ساتھی شکیب ،رشید احمد اور پپو بھائی ،شعیب صاحب کے ساتھ ایک گھنٹے کی طویل بات چیت صدیقی سے ہوئی جو بے قصور ہیں انکے ساتھ آخری دم تک لڑائی میں ساتھ دینگے

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں