عوامی رابطہ مہم تحت سی پی آئی ایم ایل اور انصاف منچ کی ٹیم نے اورائی کے کٹائی کا دورہ کیا۔
مظفرپور(یواین اے نیوز13جون2020) گذشتہ ایک ہفتہ سے انصاف منچ بہار کے ریاستی نائب صدر ، سی پی آئی ایم ایل مظفر پور ڈسٹرکٹ کمیٹی ممبر اورائی اسمبلی حلقہ کے متوقع امیدوار آفتاب عال اورائی اسمبلی حلقہ کے مختلف دیہاتوں کادورہ کررہے ہیں اورائی اسمبلی حلقہ کی ترقی کی تحریک کو تیز کرنے کے لئے۔ آج عوامی رابطہ مہم کے تحت آفتاب عالم اورائی بلاک کے کٹائی پنچایت پہنچیں جہاں آفتاب عالم نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی کسانوں ، مزدوروں ، پسماندہ اقلیتوں اور دلتوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے مستقل جدوجہد کر رہی ہے۔آفتاب عالم نے اورائی کے حالت زار کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ اورائی اسمبلی حلقہ تمام بنیادی سہولیات سےمحروم ہے علاقہ میں اسپتال پکی سڑک اسکلول بجلی اور پینے کا صاف پانی کی سہولت میسرنہیں ہے، انہوں نے مذید کہاکہ ریاستی حکومت دوردراز علاقہ جات میں سڑکوں کاپل کاجال بچھاکرآمدورفت کی سہولیات فراہم کےدعوےکررہی ہے۔
وہیں دوسری طرف اورائی اسمبلی حلقہ ان دعووں کی نفی کررہاہے جہاں کےہزاروں لوگ یومیہ اپنے گاؤں سے اورائی یاضلع ہیڈکوارٹر پہنچنے کے لیے چچری پل یاخشتہ حال سڑک پرسفرکرنے پرمجبورہیں آفتاب عالم نے کہا کہ اورائی اسمبلی حلقہ کے 26مقامات پر پل نہ ہونےکی وجہ سےلوگوں کو مشکلات کاسامنا کرناپررہاہے مقامی لوگوں نے اس علاقے پل کی تعمیر کےلیے انتظامیہ کے نمائندوں سےلیکر وزیر اعلی نتیش کمار ومرکزی وزراء کےسامنے کئی بار اپنی مانگ کورکھا لیکن اس کےباوجود مانگ پر انتظامیہ نے کوئی توجہ نہیں دی آفتاب عالم نے کہاکہ اورائی اسمبلی حلقہ ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے پوراعلاقہ غربت افلاس اورپسماندگی کی تصویر بناہواہے انہوں نے اس علاقہ کے تعلیمی پسماندگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم ملک اورعلاقہ کی ترقی میں اہم رول اداکرتی ہے یہی وجہ ہے کہ طلبہ کواسکول کی جانب راغب کرنے کے لیے اسکلول کوپرکشش بنایاجاتاہے۔
تاکہ طلبہ اسکول کی جانب راغب ہوں اور ملک وقوم کےمعیار تعلیم کوبلند کیاجائے لیکن اس کےبرعکس اورائی کے اردو وہندی سرکاری اسکولوں میں تمام بنیادی سہولیات کافقدان ہے یہی وجہ ہے کہ علاقے کے غریب تعلیم سے محروم ہیں ریاستی حکومت تعلیم کوبہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کادعوی کرتی ہے لیکن حکومت کایہ دعوی اورا ئی علاقہ کے اسکولوں کی بدحالی کودیکھ کرکھوکھلا نظر آتا ہے انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہاکہ اورائی گھنشیام پوربیسی اردو میڈیل اسکلول میں 200طلبہ وطالبات زیرتعلیم ہیں ان 200طلبہ کےلیے صرف دوکمرے ہیں علاوہ ازیں اسکلو میں صرف ایک استاد ہیں وہ بھی ہندی زبان کے جن پران تمام طلبہ وطالبات کو پڑھانے کی ذمہ داری ہے اسکلول میں نہ تو طلبہ کے بیٹھنے کے لیے معقول بندوبست ہے اور نہ لوازمات سے فراغت کے لیے کوئی انتظام ہے وہیں اس علاقہ میں جرائم پیشوں کے حوصلے ساتویں آسمان پر ہے قتل ڈاکہ زنی چوری جیسے سنگین حادثات کو بدمعاش انجام دے رہی ہے لیکن مقامی پولیس جرائم پر قدغن لگانے میں پوری طرح ناکام ثابت ہو رہی ہے لیکن اس علاقہ کے ممبر اسمبلی وایم پی خاموش تماشائی بنےہوئے ہیں جس سے عوام میں انتظامیہ وریاستی حکومت حلقہ کے ممبراسمبلی وایم پی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں-
آفتاب نے مذید کہا کہ اورائی ، کٹرہ کے ڈومری ، باسگھٹہ ، سندرخولی ، موہن پور ، تہوار ، ببھنگما ، کوکیلواڑہ ، بگنہ ، اٹار کے ہزاروں افراد اپنی جان ہتھیلیوں پر لیکر چچری پل سے آمد ورفت کرنے کے لیے مجبور ہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ تعلیم کے بغیر معاشرے کی ترقی کی تصویر کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اورائی اسمبلی حلقہ میں 20 سے زیادہ اسکول کھنڈر بناہوا ، جس کی وجہ سے اس خطے کے بچوں کو بنیادی تعلیم حاصل کرنے میں مخلتف دشواریوں کاسامنا کرنا پر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اورائی اسمبلی حلقہ کی مکمل ترقی میرا مقصد اور خواب ہے۔ انہوں نے گاؤں والوں کے مسائل سنے موقع پر گاؤں کے باشندوں نے گرم جوشی کےساتھ آفتاب عالم کااستقبال کیا اس موقع پر محمد شاہد ، مولانا مرتضیٰ ، محمد مشتاق ، ناگمنی رام،جتیندر کمار،محمد مظہر عالم،اوپیندر سنگھ کے علاوہ سیکڑوں کی تعداد میں لوگ موجود تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں