ارریہ .معراج خالد (یو این اے نیوز 17اپریل 2020)لاکڈاؤن کی وجہسے جہاں تین ہفتے سے مساجد کی جماعت اور جمعہ سے مسلمان محروم ہیں اور نہایت صبروتحمل سے حکومت کا تعاون کررہیہیں، وہیں اب لاک ڈاؤن کی آڑ میں پورے ملک کی مساجد سیتبلیغی جماعت کی گرفتاری جاری ہے، دو روز قبل ارریہ جامع مسجد میں پھنسے ہوئے بیرون کے جماعت کی گرفتاری پر چشمہء رحمت کے ایڈیٹر اور مدرسہ عزیزیہ ملت نگر ارریہ کے ناظم مفتی حسین احمد ہمدم نے اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا، اور نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ الزام لگایاجارہا ہے یہ لوگ ٹورسٹ ویزا پر آکر مذہبی کام کرتے ہیں، حالانکہ ہمیشہ سے ہند سمیت پوریدنیا میں تبلیغی جماعت کے لوگ ٹورسٹ ویزا پر ہی مساجد کادورہ کرتے آئے ہیں۔
دراصل مرکز کو بہانہ بناکر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی مہم اور میڈیائی پروپیگنڈہ ٹائیں ٹائیں فش ہونے کے بعد جب سپریم کورٹ میں میڈیا کی نفرت انگیزی اور غلط بیانی کے خلاف مقدمات دائر ہونے لگے اور حکومت کی غفلت اور بدنظمی کے متعلق اس طرح کے سوالات سامنے آنے لگے کہ بیرونی ممالک سے جماعتوں کا یہاں آنا پوری طرح حکومت کے علم میں آنے کے بعد ہی ممکن ہوتا ہے، پاسپورٹ اور ویزا کی منظور ی کے بعد ہی وہ لوگ آتے ہیں لہذا وہ بے قصور ہیں،
اگر قصور ہے تو حکومت کی بدنظمی کا ہے جو نہ پہلے سے ہوائی اڈہ لاک ڈاؤن کرسکی اور نہ لاک ڈاؤن کا فیصلہ لینے سے پہلے اندر پھنسے لوگوں کو باہر نکلنے کی مہلت دے سکی، بلکہ شروع سے اس وباء کی خلاف غیرسنجیدہ رویہ اختیار کرتی رہی، اپنے "دوست" کے استقبال میں بھیڑ جمع کرتی رہی، حکومت گرانے اور بنانے کے کھیل میں لگی رہی،غرور میں چور رہی، نہ دنیاکے حالات کو سمجھنے کی زحمت کی اور نہ اپوزیشن کی تنبیہ کو ہی خاطر میں لائی،
آخرجب صحتکے عالمی اداروں نے سخت ہدایاتسے نوازہ تب کہیں آنکھ کھلی اور ہربڑاہٹ میں بغیر تیاری کے اچانک طویل لاک ڈاؤن کا اعلان فرمادیا۔تو ان جیسے سوالاتسے اپنے بچاؤ کے لئیہی ایک نئی راہ اختیار کرتے ہوئے گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے بقول کسے کھسیانی بلی کھمبانوچے کے مصداق۔
مفتی ہمدم نے مزید یہ کہا کہ ابیہ بین الاقوامی سطح کا مسئلہ ہے، قانونی موشگافیوں اور سفارت سے اپنے منطقی انجام کوپہنچ ہی جاۓ گا، بس دعا کرنا چاہیے کہ اللہ ان گرفتارشدگان کی خصوصی حفاظت فرمائے، لاک ڈاؤن کے سائڈایفیکٹس سے ہر غریب مزدور اور اقلیت کوبچاۓ، حکمرانوں کے دلوں کو نرم کردے، وطن عزیز سمیت پوری عالمانسانیت کو ہر وباء اور پریشانی سے نجات دے۔آمین
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں