لکشمی پور، مہراج گنج(یواین اے نیوز13اپریل2020)ملک ہندوستان کے مشہور ومقبول عالم دین ، وجامعہ اشاعت العلوم اکل کنواں کے ترجمان و شیخ التفسیر حضرت مولانا عبد الرحیم صاحب فلاحیؒ کا انتقال پوری ملت اسلامیہ کیلئے عموماً وعلمی حلقوں کے لئے خصوصاً ایک دل دوز سانحہ ہے،آپ نے پوری زندگی ادارہ کے شانہ بہ شانہ رہ کر اسلامی علوم کی اشاعت کی ایسی تحریک چلائی کہ جس سے نہ صرف یہ کہ دامن کوہ میں بسے ہوئے، اکل کنواں جیسے کوردہ قریہ کو شہرت نصیب ہوئی بل کہ ادارے کا بھی کا سر اونچا ہوا، مذکورہ خیالات کا اظہار دارالعلوم فیض محمدی ہتھیا گڈھ، مہراج گنج کے سربراہ اعلیٰ مولانا قاری محمد طیب قاسمی نے کیا۔
مولانا قاری محمد طیب قاسمی نے کہا کہ اللہ نے مرحوم کو گونا گوں صلاحیتوں سے نوازا تھا، اپنی تصنیفی وتالیفی کاوشوں ، نیزخطیبانہ ومفکرانہ لیاقت کے وجہ سے عوام سمیت علمی حلقوں میں بڑی مضبوط پکڑ اور مقبولیت انہیں حاصل تھی، درس وتدریس کے علاوہ انتظامی صلاحیت بھی کچھ کم نہ تھی یہی وجہ ہے کہ قرآن وتجوید کے تعلق سے ہونے والے ملک بھر میں مسابقاتی پروگراموں کی شاندار قیادت کا فریضہ بہ حسن وخوبی انجام دیتے تھے ، اللہ نے اس کام کے لئے آپ کو بہترین سوجھ بوجھ عطا کیا تھا، جس پر ادارہ کو فخر حاصل تھا، اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ کے زہد وتقوی، تواضع وخاکساری، جیسے اوصاف بھی معیاری اور اعلیٰ درجہ کے تھے۔
دارالعلوم فیض محمدی کے مہتمم مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر گہرائی سے د یکھا جائے تو مرحوم کی مجاہدانہ زندگی ، سرگرمی عمل ، اخلاص واحتساب کی دولت بے بہا نے آپ کو خلق خدا کا محبوب بنادیا تھا۔شاید یہ کہنا قطعاً مبنی بر مبالغہ نہ ہوگا کہ آپ اپنی ذات میں ایک انجمن تھے۔ آپ نے بڑی خوبصورتی کے ساتھ نظام تعلیم کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے ایک مخلص ذمہ دار کی حیثیت سے اپنی گراں قدر خدمات تادم واپسیں انجام دیں،بلاشبہ مولانا مرحوم کے انتقا ل سے جامعہ اشاعت العلوم کاجو علمی وادبی خسارہ ہواہے اس کا پر ہونا نا ممکن تو نہیں ، البتہ مشکل ضرور دکھائی دے رہا ہے۔ ، دعاء ہے کہ اللہ رب العزت بہترین جانشیں آپ کے ادارہ کو میسر فرمائے۔آمین

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں