دیوبند۔ دانیال خان(یو این اے نیوز 15اپریل 2020کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے لاک ڈاؤن کو تین مئی تک بڑھانے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے اعلان کے بعد انتظامیہ مزید سخت ہو گیا ہے،دیوبند کے مختلف محلوں اور کالونیوں کے زیادہ تر راستوں پر بیری کیٹنگ کئے جانے کے باعث لوگوں کی نقل و حرکت بند رہی،تمام چوک چوراہوں پر پولیس اور پی اے سی کے جوان تعینات رہے،پولیس نے گلی محلوں میں گشت کر بلا وجہ باہر گھوم کر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے لوگوں کو دوڑاتے ہوئے گھروں میں واپس جانے کو مجبور کر دیا۔انتظامیہ کے ذریعہ کی جا رہی تمام سختیوں کے باوجود بھی کورونا وائرس متاثرہ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،دیوبند علاقہ بھی اس کے اثر سے بچا ہوا نہیں ہے،حالانکہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ لاک ڈاؤن کا کوئی فائدہ نظر نہیں آیا کیونکہ لاک ڈاؤن اگر وقت پر نافذ نہیں کیا جاتا تو علاقہ میں کورونا کی توسیع بڑے پیمانے پر ہو چکی ہوتی۔سیلنگ کے تیسرے روز بھی سڑکیں پوری طرح سنسان رہیں جبکہ میڈکل اسٹور، کلینک،بینک،سیوا کیندر اور راشن ڈپو اسی طرح کھلے رہے
جس طرح پہلے سے کھلے چلے آ رہے تھے۔کورونا کے مریض ملنے پر ہاٹ اسپاٹ قرار دئے گئے محلہ خانقاہ اور محلہ قلعہ میں رہنے والے لوگوں کو روز مرہ کی اشیائے ضروریہ کے لئے ترسنا پڑ رہا ہے،ہاٹ اسپاٹ قرار دئے گئے محلوں میں لوگ تین دنوں سے مسلسل اپنے گھروں میں قید ہیں،وائرس کے خاتمے کے لئے پوری طرح سے لاک محلے والوں کو اپنے گھروں سے باہر آنے کی بھی اجازت نہیں ہے،ہاٹ اسپاٹ میں نگر پالیکا پریشد دیوبند اور فائر برگیڈ ملازم مسلسل دوا کا چھڑکاؤ بھی کر رہے ہیں اور ان محلوں میں صفائی بھی ایسی ہو رہی ہے جیسی پہلے کبھی نہیں ہوئی تھی،محلہ خانقاہ سے اکثر ہفتوں صفائی ملازمین کے نہ آنے کی شکایات ملتی تھیں وہاں اب ملازمین جنگی پیمانے پر صفائی کرتے ہوئے دیکھے جارہے ہیں۔کورونا خاتمے کے لئے نافذ لاک ڈاؤن کے دوران سماجی ادارے اور صاحب خیر حضرات راشن اور تیار کھانا غریب ضرورت مندوں تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔
ایس ڈی ایم دیوبند دیوندر کمار پانڈے نے بتایا کہ محکمہ صحت کے ملازمین،آنگن واڑی کارکنان اور سی ایچ سی کی ٹیم خصوصی احتیاطی علاقوں میں گھر گھر جاکر سروے کا کام کر رہے ہیں،انہوں نے عوام سے معاشرتی فاصلہ بنائے رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی سروے ٹیم کو ضحیح معلومات فراہم کریں،کسی چیز کو چھپائے نہیں تاکہ سروے رپورٹ کے ذریعہ درست ڈیٹا بیس بنایا جا سکے۔انہوں نے کاشتکاروں سے فصل کی کٹائی کے دوران منہ پر کپڑا یا ماسک لگانے کو کہا،
ایس ڈی ایم دیوندر کمار نے لوگوں کو لاک ڈاؤن کے قوانین پر عمل کرنے اور ہجوم سے بچنے کے لئے بھی آگاہ کیا اور خواہش کی کہ عوام معمولی اشیاء کو خریدنے کے بہانے ہر گز گھروں سے باہر نہ نکلے۔وہیں سیل کئے گئے علاقوں کے لئے منتخب دکانداروں نے بتایا کہ انتظامیہ نے راشن سپلائی کے لئے بنائے گئے انکے لاک ڈاؤن پاس منسوخ کر دئے ہیں اور نئے پاس بنانے کا عمل ابھی جاری نہیں ہوا ہے جس کے سبب وہ گھروں میں ضروری سامان کی سپلائی نہیں کر پا رہے ہیں اور گھروں میں قید لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں