دیوبند:دانیال خان(یواین اے نیوز 27مارچ2020)کورونا وائرس کا خوف لوگوں کے ذہن پر اس قدر سوار ہو چکا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کا خطرہ مول نہیں لینا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ غازی آباد، نوئیڈا اور میرٹھ وغیرہ میں مزدوری پر کام کرنے والے 6 افراد پیدل چلتے ہوئے جب اپنے گاؤں پہنچے تو گاؤں کے لوگوں نے انہیں واپس کردیااور کہا کہ پہلے اپنی ہیلتھ جانچ کرائیں پھر گاؤں میں واپس آئیں۔اطلاع کے مطابق دیوبند کے قریبی گاؤں جٹول کے چھ لوگ جو غازی آباد، نوئیڈا اور میرٹھ وغیرہ میں مذدوری کرتے ہیں بمشکل تمام پیدل چل کر گاؤں پہنچے لیکن گاؤں کے لوگوں نے انہیں گاؤں میں داخل ہونے سے روک دیا اور ہیلتھ ٹیسٹ کرانے کے بعد ہی گاؤں میں آنے کو کہا۔
بعد ازاں مجبور ہوکر مزکورہ لوگوں نے سی ایچ سی پہنچ کر ہیلتھ ٹیسٹ کرایا،سی ایچ سی انچارج ڈاکٹر اندر راج سنگھ نے بتایا کہ ابھی تک دیوبند علاقہ کے کیندکی گاؤں میں چنڈی گڑھ و حیدر آباد سے 3فتح پور گاؤں دہلی سے 2گاؤں اسر پور میں پنجاب سے 2کرڈی گاؤں میں لدھیانہ سے 5ساکھن گاؤں میں مدھیہ پردیش،دہلی اور فرید آباد سے 5کلسٹھ گاؤں میں چھتیس گڑھ سے4اور گاؤں راجو پور میں مہاراشٹر اور م دھیہ پردیش سے 4لوگ واپس لوٹے ہیں جن کی جانچ کی گئی،جانچ میں سبھی افراد صحتمند پائے گئے ہیں،احتیاط کے طور آشاؤں اور پٹواریوں کو باہر سے آنے والے افراد کی اطلاع دینے کو کہا گیا ہے،ڈاکٹر اندر راج سنگھ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ باہر سے آنے والے لوگوں کو گاؤں میں داخل ہونے سے نہ روکا جائے۔
ایس ڈی ایم دیوبند دیویندر کمار نے بتایا کہ ایسی اطلاعات مل رہی ہیں کہ دیوبند علاقہ کے درجنوں گاؤں میں پنجاب،مہاراشٹر،کیرل اور ممبئی سمیت کئی ریاستوں کے لوگ بغیر جانچ کرائے علاقہ میں گھوم رہے ہیں جس سے گاں کے لوگوں کو خطرہ بڑھ گیا ہے،انہوں نے کہا کہ ہ کسی کو گاؤں میں آنے سے روک نہیں رہے ہیں صرف اتنا کہ رہے ہیں کہ جو لوگ دوسری ریاستوں سے گاں میں آ رہے ہیں وہ ہیلتھ ٹیسٹ کرا لیں جس سے ان کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ گاؤں کے لوگ بھی محفوظ رہیں انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایسا کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں