تازہ ترین

ہفتہ، 28 مارچ، 2020

دیوبند:حکومت کے اعلان کے باوجود دکانوں میں ضرویات زندگی کے سامان موجود نہیں،ہرکوئی ہے پریشان۔

دیوبند:دانیال خان(یواین اے نیوز 27مارچ2020)وزیر اعظم نریندر مودی کے ملک کو 21 دن لاک ڈاؤن کرنے کے اعلان کے بعد سے عام زندگی پورے طور پر مفلوج ہو کر رہ گئی ہے،بہت سے لوگ رشتہ داری اور راستے میں پھنسے ہوئے ہیں،آمد و رفت کی تمام خدمات پوری طرح سے بند ہیں یہاں تک کہ سائیکل پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے جس کے نتیجہ میں شہر سے لیکر دیہی علاقوں تک ویرانی چھائی ہوئی ہے۔کہنے کو تو حکومت نے یہ اعلان کیا ہے کہ ضروری اشیاء میں کمی نہیں ہونے دی جائے گی مگر حقیقت اس کے بر عکس ہے،صبح کے وقت ضروری گھریلو سامان خریدنے کے لئے لوگوں کی بھاری بھیڑدوکانوں پر موجود رہتی ہے،دوکانوں کا سامان ختم ہو جا تا ہے سامان خریدنے کے لئے لوگوں کو کافی لگتا ہے۔

دوکاندار آٹھ دس لو گوں کو ہی سامان دے پاتا ہے کہ اتنے میں نو بج جاتے ہیں اور پولیس دوکانداروں اور شہریوں پر سختی کرتے ہوئے دوکانیں بند کرا دیتی ہے ایسے نازک حالات میں کیسے گزارا ہوگا یہ لوگوں کی سمجھ میں نہیں آ رہا ہے، لوگوں کے ایک جگہ سے دوسری جگہ پر جانے پر بھی پابندی ہے،سب کام کاج بند پڑے ہیں لوگوں کے پاس گھروں میں رکھے ہوئے پیسے بھی ختم ہوتے جا رہے ہیں آنے والا و قت بہت مشکل ثابت ہو سکتا ہے۔شہر میں چوک چوراہوں، بازاروں کے علاوہ دیہی علاقوں میں بھی اہم مقامات پر پولیس اور پی ایس سی تعینات رہی افسران نے دوران گشت لوگوں کو بتایا کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں اگرکوئی شخص غیرضروری طور پر گھومتا ہوا نظر آیا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور ساتھ ہی انکی گاڑیوں کو سیز کر دیا جائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad