تازہ ترین

ہفتہ، 28 مارچ، 2020

اسرائیلی صحافی نے جب لکھا کہ اب پتہ چلا کہ محاصرہ اور ناکہ بندی کیا ہوتی ہے؟

یروشلم،رپورٹ،ماریہ شیخ(یواین اے نیوز28مارچ2020)کورونا وائرس سب سے زیادہ تباہی ان ممالک میں مچارکھی ہے،اپنے آپ کو خدا کہلوانا چاہتے تھے،ان آج امریکہ سب اول تھا آج وہ اس مہلک بیماری میں بھی سب سے اول ہی ہے۔دوسری طرف جس طرح سے مسلمانوں پر خاص کر فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں پر ظلم ڈھایا جارہاہے، وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔غزہ سے لیکر کشمیر تک آج بھی لاک ڈاؤن چل رہاہے۔وہیں جب اسرائیل کے ایک سینئر صحافی اور مقالہ نگار جدعون لیوی نے ہارٹض اخبار میں اپنے مقالے میں لکھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اسرائیلی حکومت جو اقدامات کر رہی ہے اس سے ہمیں یہ سمجھ میں آ گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پٹی کا محاصرہ اور ناکہ بندی کرکے وہاں کے رہنے والوں کی زندگی کس طرح جہنم بنا دی ہے۔

لیوی نے لکھا کہ بس ایک دو دن کی بات ہے، پورا اسرائیل، غزہ پٹی کی طرح ناکہ بندی کی حالت میں چلا جائے گا۔ انہوں نے آگے لکھا کہ فلسطینی اسی طرح کے حالات میں کئی عشروں سے زندگی گزار رہے ہیں، ذرا غزہ کے بارے میں سوچئے، جہاں گزشتہ 14 سال کے اندر نوجوانوں اور بچوں نے آسمان میں ایک بھی مسافر طیارہ نہیں دیکھا اور وہاں کا کوئی بھی شخص چھٹیاں گزارنے کے لئے ہوائی سفر پر نہیں گیا، وہ اس کا خواب بھی نہيں دیکھ سکتے۔اسرائیلی صحافی نے لکھا کہ محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اب دنیا ختم ہونے والی ہے۔

اسرائیلی حکومت نے ایک ہفتے کے لئے لوگوں سے کہا ہے کہ گھروں میں رہیں اور صرف دوا اور غدائیں اور کھانے پینے کی اشیاء خریدنے کے لئے ہی باہر نکلیں۔وہیں اسرائیل میں بھی کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہاہے۔اج وہاں 425مریض کورونا پوزیٹو پائے گئے ہیں۔جبکہ مرنے والوں کی تعداد 12 ہوگئی ہے،اور تمام مریضوں کی مجموعی تعداد 3460 ہوچکی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad