تازہ ترین

ہفتہ، 28 مارچ، 2020

کورونا وائرس:ممبر اسمبلی خاتون خود سل کر دیں رہیں ہے لوگوں کو ماسک ۔کہا یہ انسانیت کا خدمت کرنے کا موقع ہے

ہماچل پردیش(یو این اے نیوز 28 مارچ 2020)  ملک سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے خوفناک حالات سے نمٹنے کے لئے جہاں بہت سارے سماجی لوگ اور تنظیمیں انسانیت کی خدمت کے لئے سامنے آئیں ہیں۔  اسی کڑی  میں ہماچل پردیش کے بھورنج سے ایم ایل اے کملیش کماری نے بھی مدد کےلئے ہاتھ بڑھا یا ہے ۔  مارکیٹ میں ماسک کی کمی کی وجہ سے ، انہوں نے سلائی مشین سے ہی گھر پر ماسک سلنا  شروع کردیا ہے ۔  ڈسٹرکٹ کونسلر اور گرام پردھان کے عہدے پر رہ چکی ایم ایل اے کملیش کماری  ایک گھریلو خاتون ہیں۔  وہ جمعرات ہی سے ماسک بنانا شروع کردی ہیں۔   وہ ماسک تیار کرکے   ضرورت مند لوگوں اور پولیس اہلکاروں میں تقسیم کررہی ہیں ممبر اسمبلی  کملیش کماری کا کہنا ہے کہ انہوں نے حکومت کے ہدایات کے بعد سماجی خدمت میں مصروف پولیس ملازمین اور محکمہ کے دیگر ملازمین کے لئے ماسک اور سینیٹائزر دستیاب کرارہی ہیں۔  لیکن ابھی بھی ضلع میں ماسک کی کمی ہے۔  انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں لوگ بغیر ماسک پہنے گھوم رہے ہیں۔  اسی لئے انھوں نےماسک بنانے کا فیصلہ کیا ہے کرفیو کی وجہ سے ،گھر میں  بیٹھے لوگوں سے ممبر اسمبلی نے اپیل کی ہے لوگ سماجی  کام کریں ،اسطرح سے  انسانیت کی  خدمت  کرسکتے ہیں۔

 افواہوں سے گریز کریں ، ایک دوسرے کا تعاون کریں: کملیش کماری نے کہا کہ چین کی غلطی کی وجہ سے ملک اور دنیا کی یہ حالت ہوچکی ہے ۔  اس خوفناک وقت میں ، تمام لوگ حکومت کی ہدایت پر عمل کررہے ہیں اور گھر میں رہ رہے ہیں۔  یہ سب سے بڑا تعاون ہے۔  اس سے پہلے کہ طاعون جیسی وبا پھیل چکی ہے ، اسوقت صحت کے لئے اتنے ذرائع نہیں تھے ، تب بھی لوگوں کے تعاون سے اس وبا سے راحت ملی۔  سب کو صبر و تحمل سے کام لینا چاہئے اور افواہوں سے گریز کرتے ہوئے انتظامیہ کا  تعاون کرنا چاہئے۔  اگر آپ باہر سے کوئی چیز خریدتے ہیں تو ، اسے کم از کم 12 گھنٹوں تک استعمال نہ کریں۔ اگر کوئی پریشانی ہو تو ہم سے رابطہ کریں: ایم ایل اے کملیش کماری نے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مدد کے لئے وزیر اعلی ریلیف فنڈ کو ایک ماہ کی تنخواہ دے دی ہے۔  انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی تعاون جاری رکھیں گی۔  انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو پریشانی کا سامنا ہے تو وہ ان سے براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں تاکہ مسئلہ حل ہوسکے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad