تازہ ترین

پیر، 2 مارچ، 2020

شبنم قتل کیس میں ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کئے جانے سے ناراض افراد نے کوتوالی میں کیا ہنگامہ

دیوبند:دانیال خان(یواین اے نیوز 2مارچ2020)شبنم قتل کیس میں ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کئے جانے سے ناراض خواتین نے کوتوالی پہنچ کر زبردست ہنگامہ آرائی کی،پولیس افسران نے ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے خواتین کو سمجھا بجھا کر خاموش کیا۔پولیس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کو مسلسل دبش دی جا رہی ہے۔ہنگامہ آرائی کر رہے شبنم کے اہل خانہ نے بتایا کہ شبنم کی شادی محلہ نیچل گڑھ کے رہنے والے خرم کے ساتھ ہوئی تھی،الزام ہے کہ شادی کے بعد سے ہی خرم شبنم کو پریشان رکھتا تھا اور اس کے ساتھ اکثر مارپیٹ بھی کرتا رہتا تھا اس دوران اسکے دو بیٹیوں کی پیدائش بھی ہوئی،بیٹیوں کی پیدائش سے ناراض خرم نے دوسری شادی بھی کر لی تھی جس کا پتہ چلنے پر شبنم نے 31مارچ 2017کوکوتوالی میں تحریر بھی دی تھی لیکن محلہ کے ذمہ داران نے میاں بیوی کے درمیان سمجھوتہ کرا دیا تھا،اہل خانہ کے مطابق قریب ڈیڈھ ماہ قبل خرم نے شبنم کو جان سے مارنے کی نیت سے اسکے اوپر مٹی کا تیل ڈال کر آگ بھی لگا دی تھی۔

 جس کا علاج اتراکھنڈ کے گوکل پور میں چل رہا تھا۔الزام ہے کہ خرم نے اپنے ایک نامعلوم ساتھی کے ساتھ ملکر شبنم کو قتل کر دیا اور کالی ندی کے نزدیک کار کو کھائی میں گرا کر قتل کو حادثہ کی شکل دینے کی کوشش کی۔اہل خانہ کا یہ بھی الزام ہے کہ ملزم انہیں مقدمہ درج نہ کرانے کی عوض میں موٹی رقم دینے کی بات کر رہا ہے انہوں نے سوالیہ لہجہ میں کہا کہ اگر خرم قصور وار نہیں ہے تو وہ ہمیں رقم کیوں دے رہا ہے۔شبنم کے اہل خانہ نے بتایا کہ قتل کے 11دن گزر جانے کے بعد بھی پولیس ملزم خرم کو گرفتار نہیں کر سکی ہے وہ دیوبند میں کھلے عام گھوم کر انہیں مقدمہ واپس نے لینے پر انجام بھگتنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ہنگامہ آرائی کرنے والوں میں ریشمہ،طاہرہ،مہراج وغیرہ شامل تھیں۔کوتوالی انچارج یگھ دت شرما نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے دبش دی جا رہی ہے جلد ہی ملزمان کو گرفتار کر جیل بھیج دیا جائیگا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad