تازہ ترین

جمعرات، 24 اپریل، 2025

حافظ محمد ذاکر کی جانب سے کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت

کشمیر کے پہلگام میں دھشت گردا نہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں 
مین پوری (یو این اے نیوز 24اپریل 2025)
سیاحوں پر دہشت گردانہ حملہ کرنے والوں کی ہم سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت ہند سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کو ہماری پاک زمین یعنی ہمارے ملک بھارت سے ہمیشہ ہمیش کے لیے ان کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے.


،دہشت گردوں کا یہ حملہ ہمارے ملک کے امن و امان کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے،درندہ صفت دہشت گردوں کے لیے کسی طرح کی کوئی گنجائش نہیں ہونا چاہیے، ایسے لوگوں کو سرعام پھانسی پر لٹکانا چاہیے اور میں حکومت ہند سے مطالبہ کرتا ہوں کہ دہشت گردوں کو پناہ دینے والے سازشیں رچنے والے،اور ان لوگوں کی بھی نشاندہی ہونا چاہیے کہ جو لوگ ہمارے ملک کے لیے سازشیں کرتے ہیں،دہشت گرد انہ حملھ کرتے یا کرا تےہیں۔

 ،ایسے سازش رچنے والوں کو کسی بھی قیمت پر بخشا نہ جائے ،میں اپنے مادر وطن کے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ اس حملے کو ہندو مسلم نظریہ سے نہ دیکھیں بلکہ صرف ملک کی عظمت و محبت کودھیان میں رکھتے ہوئے اپنے اپنے غصے کا اظہار کریں،

 ملک کے کچھ لوگ اس بات کو لے کر ہنگامہ برپا کیے ہوئے ہیں کہ ایک دہشت گرد نے نام پوچھ کر یا دھرم پوچھ کر اس کے گولی مار دی،جبکہ اس حملے میں مسلمان بھی مارے گئے ہیں ہمارے ملک کے اندر اس وقت وقف قانون کو لے کر جو ہندو اور مسلم اتحا د کا ما حو ل بنا ہوا تھا ۔

اس ماحول کو خراب کرنے کے لیے اس لفظ کا بار بار استعمال ہو رہا ہے کہ دیکھو اتنگوادی نے دھرم پوچھ کر گولی مار دی،ہم کو اور اپ کو اپنے ملک کے لیے ایک مثبت سوچ رکھ کر یہ بات بھی سمجھنا چاہیے کہ وقف قانون کو لے کر ملک کے سارے امن پسند شہری حکومت کے نفاذ کردہ وقف قانون ختم کرنے کے لئے شانہ بشانہ کھڑے نظر ائے،

 بس یہی اتحاد ملک کے دشمنوں کو راس نہیں ارہا ہے،اور اس اپسی اتحاد کو توڑ نے کے لیے بار بار سوشل میڈیا پر ایک ہی لفظ کا چرچا ہو رہا ہے کہ دیکھو دہشت گردوں نے دھرم پوچھ کر گولی مار دی،ہمیں اور اپ کو ایک ہندوستانی ناگرک ہونے کی حیثیت سے حکومت سے بھی یہ مطالبہ کرنا چاہیے کہ سرحدی نظام کو سخت اور مضبوط بنایا جائے تاکہ مستقبل میں کبھی اس طرح کا حادثہ پیش نہ ائے۔

 جو ویڈیو سامنے ارہے ہیں ان سب کو نظر انداز کیا جارہا ہے،کہ جس میں غیر مسلم خاتون بار بار یہ بات دہرا رہی ہیں کہ ہمیں یہاں کے مسلمانوں نے تحفظ دیا مسلمانوں نے ہم کو بھروسہ دلایا ،کشمیر میں مسجدوں سے دھشت گردا نہ حملوں کی پر زور مذمت کے اعلان ہو رہے ہیں،

ملک کے گوشے گو شے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی جا رہی ہے,اس کے باوجود بھی چند فرقہ پرست لوگ ملک کے ہندو مسلم اتحاد کو توڑنے کے لیے کمر بستہ ہیں ،ایک ہی لفظ کا استعمال کر رہے ہیں کہ دیکھو دہشت گردوں نے دھرم پوچھ کر گولی مار دی،،

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad