تازہ ترین

جمعرات، 27 فروری، 2020

برنی سینڈرس نے دہلی تشدد سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر کی تنقید .کہا یہ قیادت کی ناکامی ہے

واشنگٹن: (یو این اے نیوز 27 فروری 2020)دہلی تشدد کا معاملہ نہ صرف ملک میں بلکہ بیرون ملک میں بھی زیر بحث بنا ہوا ہے  در حقیقت ، 25 فروری کو دہلی میں تشدد اپنے پ پورے شباب پر تھا اور دنیا کا سب سے طاقت ور شخص یعنی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس دن دہلی میں تھے۔ میڈیا کا سامنا کرنے کے بعد ، جب ٹرمپ سے دہلی پر تشدد کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے ہندوستان کا داخلی معاملہ قرار دیتے ہوئے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ جس کے بعد ٹرمپ کے اس بیان پر امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے  مظبوط صدارتی امیدوار  امریکی سینیٹر برنی سینڈرس نے ٹرمپ کے بیان کی  تنقید کی تھی۔

برنی سینڈرس نے ٹویٹ کیا ، '20 کروڑ سے زیادہ مسلمان ہندوستان کو اپنا گھر کہتے ہیں۔ کم از کم 27 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ ٹرمپ نے جواب دیا ، "یہ ہندوستان پر منحصر ہے۔" یہ انسانی حقوق کے  قیادت کی ناکامی ہے۔وہیں پر ، امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی امور (یو ایس سی آئی آر ایف) نے دہلی میں ہونے والے تشدد پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ہندوستانی حکومت سے اپنے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے فوری کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔ کمیشن کے صدر ٹونی پار کرس نے بدھ کی سہ پہر کو جاری ایک بیان میں کہا ، "ہم ہندوستانی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں اور دیگر مذاہب کے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے موثر کوششیں کرے۔

واضح رہے کہ دہلی میں ہونے والے تشدد میں 34 افراد شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پر جاں بحق ہوچکے ہیں۔200 سے زائد زخمی اسپتالوں میں داخل ہیں۔ 10 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے  ہیڈ کانسٹیبل رتن لال اور انٹلیجنس بیورو آفیسر انکت شرما بھی اس تشدد میں مارے گئے۔ انکیت شرما کی لاش بدھ کے روز ایک نالے سے برآمد ہوئی۔ وہ 25 فروری سے لاپتہ تھے۔انکے جسم پر گولیوں کے نشانات ملے ہیں۔ ان کت کے اہل خانہ نے آپ پارٹی کے کونسلر طاہر حسین پر قتل کا الزام لگایا ہے۔ دہلی پولیس نے 18 ایف آئی آر درج کی ہیں اور 100 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad