تقریب سنگ بنیاد الاصلاح گرلز اسکول ، مدرستہ الاصلاح سرائمیر ، اعظم گڑھ
بتاریخ : محمد خالد اعظمی ( یو این اے نیوز 2نومبر 2025)الحمد لللہ دیار شبلی و فراہی میں مدرستہ الاصلاح یا اس کا نظام تعلیم وتربیت کسی تعارف کا محتاج کبھی نہیں رہا۔
زائد از ایک صدی ( ۱۹۰۸ء ) سے اس مدرسہ نے اپنے علم کی روشنی سے نہ صرف خطۂ اعظم گڑھ کو منور کیا بلکہ ملک و بیرون ملک کے طلبہ اور تشنگان علم بھی اپنی پیاس یہاں سے بجھاتے رہے ہیں اور الحمد لللہ مدرستہ الاصلاح کا یہ فیض آج بھی اسی حوصلے، شوق اور جذبے کے ساتھ جاری ہے۔
اگرچہ یہ مدرسہ اپنے روایتی نصاب زبان وادب اور قرآن و حدیث کی تدریس اور دیگر دینی علوم کی تکمیل کے لئے جانا جاتا رہا ہے لیکن تین سال قبل ۲۰۲۲ء میں منتظمین مدرسہ نے بچیوں کی جدید تعلیم کے لئے ایک نیا پروجیکٹ الاصلاح گرلز اسکول کے نام سے شروع کیا جو الحمد لللہ اپنی ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور علاقے کی بچیاں بڑی تعدادمیں اس اسکول سے مستفید ہو رہی ہیں۔ الاصلاح گرلز اسکول ۲۰۲۲ء میں جب شروع ہوا تھا تو کے جی سے تیسری کلاس تک کی کلاسز شروع کی گئی تھیں جو اب الحمد لللہ چھٹی کلاس تک پہنچ گیا ہے ۔
اور سال بہ سال اس میں درجات بڑھنے کے لحاظ سے بچیوں کے داخلے میں اضافہ درج کیا جا رہا ہے۔ شروعاتی سال میں ڈیڑھ سو بچیوں اور آٹھ استانیوں کے ساتھ شروع ہوا اسکول آگے بڑھتے ہوئے اب اس وقت الاصلاح گرلز اسکول میں ساڑھے چار سو طالبات، ایک پرنسپل اور پندرہ استانیاں مصروف کار ہیں۔
الحمد لللہ اسکول کی پرنسپل محترمہ فوزیہ شاہین صاحبہ نہایت دل جمعی اور لگن کے ساتھ طالبات کی تربیت کا فریضہ انجام دے رہی ہیں اور ان کی نگرانی میں دیگر استانیاں بھی اسی لگن اور جذبے سے کام کررہی ہیں ۔اللہ کا شکر ہے کہ سال بہ سال اسکول میں تعلیم اور تربیت کا نظام اور معیار بہتر ہوتا جارہا ہے۔
الاصلاح گرلز اسکول میں انگر یزی ذریعۂ تعلیم کے ساتھ فی الوقت سی بی ایس سے کے طرز کے نصاب کو داخل کیا گیا ہے لیکن اسی کے ساتھ پانچویں کلاس تک پہنچتے پہنچتے بچیوں کو ناظرہ قرآن مع اردو ترجمہ مکمل کروادیا جاتا ہے اور ساتھ ہی دینیات کی بنیادی تعلیم کے ساتھ ان کو پچاس منتخب احادیث بھی یاد کروادی جاتی ہیں۔ اسکول کو پرائمری اور جونیر درجات تک کی منظوری ضلع پریشد سے مل چکی ہے اور اب اسکول کی علیحدہ عمارت ہو جانے کے بعد ان شاء اللہ دسویں اور بارہویں کلاس کی منظوری حاصل کرنے کی کوشش اور اس پر عمل شروع ہوگا۔
مدرستہ الاصلاح اور اس سے منسلک اداروں پر اللہ کا خاص کرم شروع سے رہا ہے اور اغیار کی بری نظروں سے اللہ نے ہمیشہ اس کی حفاظت فرمائی ہے ۔ اس کی بنیادی وجہ اس کے بانیان کا خلوص اور لللہیت کا وہ جذبہ ہے جو بغیر کسی ذاتی منفعت یا انفرادی شان وشوکت بڑھا نے کے، صرف معاشرے کی ترقی اور عوام کو معمولی تعلیمی فیس یا بالکل مفت تعلیمی خدمات مساوی بنیادوں پر فراہم کرنے اور علوم و افکار کی وسعت کے لئے لگاتار کام کررہا ہے ۔
اور یہی وجہ ہے کہ مدرستہ الاصلاح اور اس کے ذیلی اداروں پر علاقے کے عوام بے انتہا اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور اسی اعتماد اور یقین کی وجہ سے تمام لوگ اس کی تعمیر و ترقی کے لئے خلوص کے ساتھ اپنا دست تعاون بھی دراز کرتے رہتے ہیں ، اللہ کا بہت بڑا احسان ہے کہ اس جذبے میں کبھی کوئی کمی دیکھنے میں نہیں آئی۔ آج جب الاصلاح گرلز اسکول کے سنگ بنیاد کی تقریب مسجد کے صحن میں منعقد ہوئی تو یہی عوام اور خواص کا یہی جذبہ اور اعتماد دیکھنے میں آیا۔
اب تک الاصلاح گرلز اسکول مدرسہ کی ایک قدیم عمارت ( پرانے مکتب کی عمارت) میں چل رہا تھا لیکن آگے کی کلاسز بڑھانے اور پھر ہائی اسکول اور انٹر کے درجات کی منظوری کیلئے ایک نئی اور کشادہ عمارت کی ضرورت ہے جس کے لئے منتظمین مدرسہ لگاتار اپنی کوششیں کر رہے ہیں۔
نئی عمارت کی تعمیر کیلئے کی باؤنڈری مدرسہ سے بالکل قریب شمال کی جانب ایک قطعۂ آراضی خرید لیا گیاتھا اور آج اسی زمین پر عمارت کھڑی کرنے کی کوشش کے طور پر اس کا سنگ بنیاد رکھنے کی ایک تقریب منعقد کی گئی ۔ الحمد لللہ اس تقریب میں علاقے کے عوام نے بڑھ چڑھ کر اپنی موجودگی درج کرائی اور منتظمین کا حو صلہ بڑھایا۔
اس تقریب کے مہمان خصوصی کے طورپر عوامی نمائندگان سے شاہ عالم گڈو جمالی صاحب اور ابو عاصم اعظمی صاحب کو مدعو کیا گیا تھا۔ ابو عاصم صاحب اپنی مصروفیات کی وجہ سے تشریف نہیں لا سکے لیکن شاہ عالم گڈو جمالی صاحب بہ نفس نفیس تشریف لائے اور منتظمین کو اپنے بھر پور تعاون اور ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے وعدے کے ساتھ منتظمین کی کافی حوصلہ افزائی کی۔
انہوں نے کہا کہ مدرستہ الاصلاح جو اب تک ہے وہ ہمارے اجداد کی کوششوں کا ثمرہ ہے، اس میں اب تک ہم نے نیا کچھ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب یہی نئے اقدام اور نئی سمت میں کام کی شروعات ہوئی ہے جو ان شاء اللہ مدرستہ الاصلاح کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔ بانئ مدرستہ الاصلاح مولوی محمد شفیع صاحب کے پوتے اور ٹاٹا انسٹیٹیوٹ آف فنڈامنٹل ریسرچ کے سابق پروفیسر ڈاکٹر طارق عزیز صاحب نے نئے سائنسی علوم کی روشنی میں علم کی تشریح اور انسان پر اللہ کی عنایات کا ذکر کیا اور فرمایا کہ اللہ نے انسان کے دماغ میں جو صلاحیت اور استعداد رکھ دی ہے اتنی ہی صلاحیت والی میموری کیلئے بہت بہت بڑے بڑے کمپیوٹر درکار ہوتے ہیں ۔
مولانا شکیل احمد اصلاحی ندوی صاحب موضع کھریواں نے اپنے علمی تجربات کی روشنی میں الاصلاح گرلز اسکول کو اپنے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ مولانا مدرستہ الاصلاح کے سابق طالب علم ہیں اور مدرسہ کی علمی ترقی کے لئے لگاتار اپنا دست تعاون دراز کرتے رہتے ہیں۔
پروفیسر علاء الدین خاں، نائب ناظم مدرستہ الاصلاح نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے مدرسہ کا تعارف پیش کیا اور کوارڈینیٹر ، الاصلاح گرلز اسکول، محمد خالد نے اسکول کا تعارف اور پچھلے تین سال کی پروگریس رپورٹ پیش کی ۔ ناظم مدرسہ ڈاکٹر فخرلاسلام اعظمی صاحب نے مہمانوں کی آمد اور الاصلاح گرلز اسکول کے لئے ان کی اس کوشش کا شکریہ ادا کیا، مولانا ارشد صاحب، استاد مدرسہ کی دعا پر اس جلسے کا اختتام ہوا
۔ اللہ سے دعا ہے کہ جس مقصد کے لئے یہ جلسہ سنگ بنیاد منعقد کیا گیا وہ جلد ازجلد مکمل ہو اور بچیوں کا یہ اسکول علاقے کے لوگوں کی تمناؤں پر کھرا اترے، آمین
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں