تازہ ترین

جمعرات، 27 فروری، 2020

دہلی تشدد:سشیل کی درد بھری کہانی بھگوا آتنک وادیوں نے پینٹ اترواکر لنگ دیکھا پھر جان بچی

نئی دہلی۔(یو این اے نیوز 27 فروری 2020)دارالحکومت دہلی کے موج پورہ گلی نمبر 7رہاشی  سشیل شمال مشرقی دلی کے علاقے میں 25فروری کو  شروع ہونے والے  تشدد میں مرتے مرتے بچ گئے ۔انھوں سوشل میڈیا پر 25فروری کے تشدد کے بار میں لکھا کہ ہم بھگوا اتنکوادیوں سے بڑی مشکل سے جان بچا پائے ہیں انھوں نے کہا موج پورا گلی نمبر 7میں بھگوا آتنکوادیوں نے دوپہر کے وقت مجھ پر حان لیوا حملہ کردیا ۔بس مرتے مرتے بچے ہیں۔ان دہشت گردوں نے ہمارے پیٹ پر طمنچہ لگا کر ہمارا پینٹ اتروایا اور ہمارا لنگ دیکھا ۔تب جاکر ایک پولیس اہلکار کی مداخلت کرنے پر ہماری جان بچی ہے ۔انھوں نے مزید لکھا یہ حادثہ ایک ہندو شخص کے ساتھ ہندوتوا سنگھٹن نے کیا ۔

اب اس بات سے اندازہ لگالیں ان دہشت گردوں نے دوسرے لوگوں کے ساتھ کیا سلوک کیا ہوگا۔واضح رہے اسی موج پوار گلی نمبر 7میں رتن لال کو گولی مارکر ہلاک کردیا گیا تھا ۔حکومت نے مشیر قومی سلامتی اجیت دوول کو نئی دہلی کی صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کا ٹاسک سونپا ہے جس کے بعد اجیت دوول نے 26فروری کو ظفرآباد، سیلام پور اور دہلی کے متاثرہ شمال مشرقی علاقوں کا دورہ کیا۔ 

جہاں پر لوگوں نے اپنے اوپر ہوئے ظلم کی داستان بتائی ۔ایک شخص نے اجیت دوول کے سامنے کہا یہ سب آر ایس ایس اور بی جے پی کے غنڈوں نے کیا ہے اس پر اجیت دوول خاموش رہے انک پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ایک خاتون نے کہا مرکزی حکومت نے دارلحکومت دلی کو کیا بنا رکھا ۔یہ کیسی حکومت ہے ۔پولیس دنگائیوں کا ساتھ دے رہی ہے  واضح رہے اس تشدد میں مرنے والوں کی تعد 28 سے ذیادہ ہونے کی بتائی جارہی جبکہ 200سے زائد لوگوں کا شمال مشرقی دلی علاقے کے مختلف اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔ 

یہ تشدد شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہورہے احتجاج کو لیکر ہوا ہے جوگزشتہ دو ماہ زیادہ عرصہ سے ملک  بھر میں عوام سڑکوں پر احتجاج کررہی ہے ۔اتنا سب کچھ ہوجانے کے باوجود مودی سرکار اس کالے قانون کو واپس لینے کو تیار نہیں ہے فی الحال سی اے اے کو لیکر عدالت عظمی میں مکمل طور شنوائی ہونا ابھی باقی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad