تازہ ترین

منگل، 5 دسمبر، 2017

دسمبر یوم سیاہ


دسمبر یوم سیاہ
تحریر۔محمداشرف اصلاحی
6 دسمبر کا دن ہندوستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے. جب 1992 میں تقریبا 500 سالہ تاریخی بابری مسجد کو شرپسند عناصروں نے نام نہاد سیکولر لیڈروں کی منافقت,حکومت,انتظامیہ,عدلیہ اور سنگھ پریوار کے لیڈروں کی شہ پر دستور ہند و قانون کو پامال کرتے ہوئے دن دہاڑے شہید کر دیا.25 سال گزر جانے کے بعد بھی ہمیں انصاف نہ مل سکا حتی کہ انصاف پسند جماعتیں اور برادران وطن 25 سالوں سے مسلسل انصاف کا مطالبہ کر رہی ہیں. پچھلے سال مدعی ہاشم انصاری صاحب بھی بابری مسجد کے لئے زندگی بھر محنت کرتے کرتے اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔نا سمجھ الزام عائد کرتے ہیں کہ مندر توڑ کر مسجد بنی ۔ایک بادشاہ کو کیا زمین کی کمی تھی جو مندر توڑتا۔ تاریخ شاہد ہے کہ ہمارے بادشاہوں نے نہ جانے کتنی مندروں کے لئے زمینیں دان میں دیں جو آج بھی موجود ہیں۔وہیں ایودھیا میں آج بھی درجنوں تاریخی مسجدیں موجود ہیں۔ مسلمان اس سانحہ کو بھول نہیں سکتا.اور مسجد از سر نو تعمیر سے کم کسی چیز پر راضی نہیں ہوگا.آج کل شرپسند عناصر مندر تعمیر کرنے کی بات زور و شور سے کر رہے ہیں.اور قانون و عدالت کا مزاق بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ عدالت فیصلہ کچھ بھی کرے لیکن مندر وہیں بنے گی۔اور پتھر بھی اتارا گیا.مسلمان خواب غفلت میں ضرور ہیں جو ہماری کمزوری ہے مگر چپ بیٹھنے والے نہیں وقت آنے پر بیدار ضرور ہونگے.اور بیدار ہونے کا وقت آچکا ہے۔مسجد کی شہادت ایک ایسا زخم ہے جو کبھی بھرنے اور مٹنے والا نہیں.لبراہن کمیشن نے واضح کر دیا تھا کہ مسجد کو منصوبہ بند طریقے سے منہدم کیا گیا اور مجرموں کی نشان دہی بھی کر دی تھی مگر حکومتیں آج تک اس پر کاروائ نہیں کی.آج ہندوستان میں بی جے پی کی سرکار ہے ہمیں نہیں لگتا کہ یہ سرکار ہمیں انصاف دے گی مگر جمہوریت ہونے کی وجہ سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مسجد کو حکومت اسکے مقام پر از سر نو تعمیر کرنے کا راستہ ہموار کرے.مجرمین کو سزا دے.مسلمانوں سے درخواست ہے کہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں.ہم اپنی ایک فٹ زمین کے لئے پوری زندگی مقدمہ لڑتے ہیں اور اسے حاصل کرکے ہی دم لیتے ہیں۔تو آج ہم لوگ 6 دسمبر کے دن کو کیوں بھول رہے ہیں؟ ہم اللہ کے گھر کو بھول رہے ہیں. یہ بات ہمیں ذہن نشیں کر لینی چاہیئے کہ اگر ہم نے اللہ کے گھر کو چھوڑ دیا اس کے لئے محنت نہیں کی اور بھلا دیا تو اللہ ہمیں بھلا دیگا۔پھر ہمارا اس کے سوا کوئ مددگار نہیں۔برائے مہربانی اسے نہ بھولیں۔ 6 دسمبر کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں.اپنے بازئوں پر کالی پٹی باندھیں.اپنے کاروبار بند رکھیں.انصاف ملنے تک لڑائ جاری رکھنے کا عزم کریں.جمہوری طریقے سے احتجاج کریں.ایمان کا تقاضہ بھی یہی ہے۔ہم مظلوم ہیں انصاف کے لئے احتجاج کرکے حق مانگنا ہمارا آئینی حق ہے.ہر نماز میں دعا کریں کہ متحدہ تحریک برائے بازیابی بابری مسجد ، راشٹریہ علماء کونسل،ملی تنظیمیں ، سیاسی پارٹیاں وغیرہ جو لوگ بھی اس کی بازیابی کے لئے تحریک چلا رہے ہیں اور احتجاج کر رہے ہیں انکی کوششوں کو کامیابی ملے.دوبارہ مسجد تعمیر ہو اور پھر سے اسی جگہ نماز قائم ہو.ہم کو اتحاد قائم کرنا ہوگا کیونکہ اتحاد کے بغیر کوئ مسئلہ حل نہیں ہو سکتا.
یقیں محکم,عمل پیھم,محبت فاتح عالم جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں

محمد اشرف اصلاحی
اردو عربی فارسی یونیورسٹی لکھنئو۔
8090805596

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad