نئی دہلی۔(یو این اے نیوز 8نومبر 2020) دلی کے سابق وزیر کپل مشرا اور ریاستی بی جے پی کے ترجمان تاجیندر بگا نے الزام لگایا ہے کہ انہیں ارنب گوسوامی کی حمایت میں احتجاج کے دوران راج گھاٹ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ کپل مشرا نے ٹویٹر پر معلومات دی تھیں کہ انہیں اور تاجیندر بگا کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ ادھو ٹھاکرے کی حکومت کے ظلم کے خلاف اور ارنب گوسوامی کی آزادی کے لئے اتوار (8 نومبر ، 2020) کو صبح 9 بجے دھرنا دیں گے۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ دہلی پولیس نے راج گھاٹ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔ انہوں نے اپنے احتجاج کو ستیہ گرہ قرار دیا۔ اسی کے ساتھ ہی ، تجیندر بگا نے تصدیق کی ہے کہ انہیں اور کپل مشرا کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور دہلی پولیس انہیں راجندر نگر پولیس اسٹیشن لے گئی ہے۔ تاہم ، ابھی تک دہلی پولیس کی جانب سے اس سلسلے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ، لوگوں نے ان دونوں کی گرفتاری کو لیکر دو خانوں میں بٹے نظر آئے ۔ تجیندر بگا نے کچھ ٹویٹس کو ریٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہینوں تک سڑکوں کو جام رکھنا جائز ہے لیکن پرامن احتجاج نہیں۔ اسی دوران ، 'رپبلک بھارت کے ڈپٹی نیوز ایڈیٹر آشوتوش چترویدی کا کہنا ہے کہ ان دونوں کو حراست میں لیا گیا ہے
ادھر، ارنب گوسوامی نے جیل منتقل ہونے کے دوران پولیس وین کے اندر سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہیں اپنے وکیلوں سے بھی بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صبح 6 بجے مجھے جگایا گیا ، اور اتوار کی صبح بھی ان کے ساتھ زیادتی کی گئی۔ ارنب گوسوامی نے مہاراشٹر کی ممبئی پولیس پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔
واضح رہے دہلی میں اسی سال ہوئے تشدد کو لیکر کپل مشرا کو دہلی کورٹ نے گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا لیکن آج تک اس متنازعہ بیان دینے والے کپل مشرا کو پولیس نے گرفتار نہیں کیا ،آج دہلی پولیس نے ارنب گو سوامی کی حمایت میں احتجاج کررہے کپل مشرا اور اسکے کئی ساتھیوں کو گرفتار کرلیا ہے


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں