دیوبند:دانیال خان(یواین اے نیوز21جولائی2020)کورونا مدت میں مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے سبزیوں کی قیمتیں آسمان کوچھو رہی ہیں رسوئی چلانا کسی سرکار کو چلانے سے کم نہیں رہ گیا ہے بڑھتی قیمتوں نے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے حالت یہ ہے کہ جو ٹماٹر 20روپے کلو فروخت ہو رہا تھا وہ اب 60سے 80روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے اسی طرح جو آلو 15روپے کلو فروخت ہو رہا تھا وہی آلو اب 30سے40روپے کلو فروخت ہو رہا ہے،اسی طرح چائے پتی کا ڈھائی سو گرام کا پیکٹ جو 95روپے کا آتا تھا وہ اب 105روپے کا ہو گیا ہے یہی حال سرسوں کے تیل اور گھی کا بھی ہے خواتین کا کہنا ہے کہ آلو کو کسی بھی سبزی کے ساتھ ملاکر بنایا جا سکتا ہے
جس کے سبب آلو کی ضرورت رسوئی میں بہت زیادہ رہتی ہے،مہنگائی کی وجہ سے رسوئی چلانا بہت مشکل کام ہو گیا ہے۔وہیں سبزی فروشوں کا کہنا ہے کہ آمدنی کم ہونے کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ساتھ ڈیزل کی بڑھی قیمتوں سے سبزیاں مہنگی ہوئی ہیں،انہوں نے بتایا کہ اگلے 15دنوں تک ٹماٹراور نیمبو کی قیمتوں میں راحت ملنے کا امکان ہے کیونکہ یہ ہماچل پردیش سے پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔سبزی فروش محمد افضال قریشی،شاہد قریشی اور فیضان قریشی نے بتایا کہ اب مقامی سطح پر ٹماٹر کی فصل ختم ہو گئی ہے اور ٹرانسپورٹ کا خرچ بھی بڑھ گیا ہے ورنہ ایک موقع پر ٹماٹر دس سے پندرہ روپے کلو فروخت ہوتا تھا شرح میں اضافے کے پیچھے یہی سب سے بڑی وجہ ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں