دیوبند:دانیال خان(یو این اے نیوز 6مئی 2020)شہر میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر انتظامیہ دیوبند کے متعلق سخت رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔ لاک ڈاؤن پارٹ 3 کے تیسرے دن بھی دیوبند علاقے کے لوگوں کو کوئی راحت نہیں ملی۔ اشیائے ضروریہ کی دکانوں کے شٹر بند رہے چوک چوراہوں پر پولیس اور پی اے سی کے جوان تعینات رہے۔دیوبند میں کورونامتاثرہ افراد کی تعداد میںہوئے زبردست اضافے کے بعد انتظامیہ نے دیوبند کوہاٹ اسپاٹ قرار دے دیا تھا۔جس کے سبب اشیائے ضروریہ فروخت کرنے والوں کو بھی دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں ہے۔ حالانکہ شراب کی دکانیں کھلی ہوئی ہیں لیکن اشیائے ضروریہ کی دکانوں کو کوئی راحت نہیں ہے۔
یہاں تک کہ بینک اے ٹی ایم، میڈیکل اسٹور تک بند ہیں۔بدھ کے روز لاک ڈاؤن پارٹ3 کے تیسرے دن بھی دیوبند کے عوام کو کوئی راحت نہیں ملی اور انتظامیہ کی سختی برقرار رہی۔ شہر سے دیہی علاقوں تک سڑکیں سنسان اور گلیاں ویران بنی رہی۔ شہریوں نے انتظامیہ سے بینکوں اور اے ٹی ایم سمیت دوائیوں جیسی ضروری اشیا کی دکانیں کچھ گھنٹوں کے لئے کھلوائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔وہیںتاجروں کا الزام ہے کہ جب انتظامیہ شراب کی دکانیں کھول سکتی ہے تو عوامی مفاد میں ضروری اشیاء کی دکانیں کیوں نہیں کھولی جارہی ہیں۔ تاجروں نے انتظامیہ سے ضروری سامان کی دکانوں کو کھلوائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔اس دوران ایس ڈی ایم دیوندر کمار،سی او چوب سنگھ اور کوتوالی انچارج یگھ دت شرما کی قیادت میں پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں فلیگ مارچ کر لوگوں سے لاک ڈاؤن پر عمل کرنے کی اپیل کی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں