تازہ ترین

بدھ، 8 اپریل، 2020

کورونا وائرس ٹسٹ کے لیے پیسہ نا وصولیں پرائیویٹ لیب، سپریم کورٹ

نئی دہلی(یواین اے نیوز8اپریل2020)سپریم کورٹ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کا ٹیسٹ (کوویڈ 19) مفت میں کرایا جائے۔ اس کے لیے ، حکومت کو ایسا نظام بنانا چاہئے کہ لوگوں کو ٹیسٹ کی ادائیگی نہ کرنی پڑے ، بلکہ نجی لیب کو حکومت کی طرف سے ٹیسٹ کی رقم دی جانی چاہئے۔اس سے قبل حکومت نے نجی لیبوں کوویڈ 19 کے ٹیسٹ کی اجازت دی تھی اور کہا تھا کہ وہ مریضوں سے 4500 روپے وصول کرسکتی ہیں۔

8 اپریل 2020 کو ، سپریم کورٹ میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کے تحفظ کے لئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ کورونا سے لڑنے والے ڈاکٹر اور صحت کے کارکن ایک جنگجو ہیں اور ان کی اور ان کے اہل خانہ کی حفاظت انتہائی ضروری ہے۔سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے اس تجویز پر غور کیا جائے گا کہ نجی لیبوں سے فیس لی جائے یانہیں۔ اس وقت ملک میں 118 لیب روزانہ 15،000 ٹیسٹ کی گنجائش رکھتے ہیں۔ جو کم ہے ، لہذا تقریبا 47 نجی لیبوں کو ٹیسٹ کی اجازت دی جارہی ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ 12 مارچ کو انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے ڈائریکٹر جنرل بلرام بھارگوا نے کہا تھا کہ نجی لیب آپریٹرز چاہتے ہیں کہ انہیں کورونا ٹیسٹ کی اجازت دی جائے۔ لہذا ان کو اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔آئی سی ایم آر نے نجی لیب آپریٹرز سے مفت میں کورونا ٹیسٹ کروانے کو کہا تھا۔ لیکن کچھ دن کے بعد حکومت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نجی لیب آپریٹرز کو ساڑھے چار ہزار روپے تک کی وصولی کی اجازت ہے۔

ہر ضلع میں وینٹیلیٹر رکھیں
سودھی نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ اس وبا سے نمٹنے کے لئے حکومت کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں۔اپنی درخواست میں ، سودھی نے کہا کہ ملک کے بیشتر اسپتالوں میں وینٹیلیٹر نہیں ہیں۔ لہذا یہ یقینی بنانا چاہئے کہ ہر ضلع اسپتال میں وینٹیلیٹروں کی مناسب تعداد دستیاب ہو۔ کوڈ 19 سے متعلق تمام معلومات دینے میں سودھی کو شفاف ہونا چاہئے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad