نئی دہلی(یواین اے نیوز8اپریل2020)ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن م(ڈبلیو ایچ او) نے 6 اپریل 2020 کو ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کورونا وائرس جیسے مہلک مرض کو کسی بھی مذہب سے جوڑ کر دیکھنا غلط ہے۔6 اپریل کو بھارت سے متعلق ایک مخصوص سوال پر ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی پروگرام ڈائریکٹر مائیک ریان نے کہا ،"اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔"کورونا کا مرض ہونا کسی کی بھی غلطی نہیں ہے۔ہر معاشرہ کے لوگ اسکے شکارہیں۔اسکو کسی ذات پات یا مذہب سے جوڑ کر دیکھنا یہ غلط ہے اور شرمسار کردینے والی بات ہے۔
ریان نے یہ بھی کہا کہ صحت کارکنوں (ایچ سی ڈبلیو) پر حملے کرنا بھی غلط تھا حکومت کو چاہئے ان کے تحفظ کے لئے ہراقدام اٹھانا چاہئے۔ یہ تبصرہ اندور کے ایک واقعے کے تناظر میں آیا ہے۔ جہاں مسلم اکثریتی علاقوں میں جانچ کے دوران مبینہ طور پر ایچ سی ڈبلیو پر حملہ کیا گیا۔آپ کو بتادیں کہ وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لیوف اگروال ، جو میڈیا کو باقاعدگی سے معلومات دیتے رہتے ہیں ، نے اپنے بیانات میں تبلیغی جماعت کا ذکر کیا تھا۔
لو اگروال نے کہا کہ نئے کیسوں کی شناخت کے لئے ان کی تفتیش جاری ہے۔ جنوبی مغربی دہلی کے نظام الدین مرکز میں حصہ لینے والے بہت سے افراد ملک کے مختلف حصوں میں پہنچ چکے ہیں ، جن کی تلاش کی جارہی ہے اور ان کو قرنطین میں رکھا جارہا ہے۔اسی اثنا میں ، وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ دہلی میں تبلیغی جماعت کے صدر دفتر میں ہونے والے پروگرام میں شامل دو ہزار افراد کی شناخت کی گئی ہے۔ان میں سے 1،804 کو قرنطین میں رکھا گیا ہے ، جبکہ 334 افراد کو اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں