دیوبند:دانیال خان(یواین اے نیوز 14مارچ2020)عالمی شہرت یافتہ علمی دینی دانشگاہ دار العلوم دیوبند میں سالہائے گزشتہ کی طرز پرمسجد رشید میں منعقد دوروزہ انعامی جلسہ کا انعقاد کیا گیا، جس میں ادارہ کے اساتذہ اورشعبہ تعلیمات کے ذمہ داران نے بطور خاص شرکت کی۔ اس دوران امتیازی نمبرات حاصل کرنے، اسباق میں صد فیصد حاضر رہنے اور ادارہ کے قواعد وضوابط کی پابندی کرنے والے طلبہ کو کتابوں کے علاوہ بطور حوصلہ افزائی نقد انعامات دئیے گئے۔ انعامی جلسہ کا آغاز قاری عبدالرؤف کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ تفصیلات کے مطابق دار العلوم دیوبند کی عظیم الشان دیدہ زیب مسجد رشید کے تہہ خانے میں انعامی جلسہ کا انعقاد کیا گیا۔ جلسہ کی صدارت ادارہ کے مہتمم مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی نے کی۔ انعامی جلسہ کی پر وقار تقریب کے دوران تقریبا 4600 طلبہ کو انعامات سے نوازا گیا۔ پورے تعلیمی سال میں درس کے دوران صد فیصد حاضری رکھنے والے طلبہ کو کتابوں کے علاوہ مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی اور نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند مولانا عبدالخالق مدراسی کے بدست نقد رقم بطور حوصلہ افزائی دی گئی،واضح ہو کہ دی گئی رقم میں سے آدھی رقم دارالعلوم دیوبند اور آدھی رقم مولانا بدرالدین اجمل کی جانب سے دی گئی۔
اس کے علاوہ پورے تعلیمی سیشن میں صرف ایک دن غیر حاضر رہنے والے طلبہ کو کتب کے علاوہ دار العلوم اور مولانا بدر الدین اجمل کی جانب سے نقد انعامات دئیے گئے۔ انعامی جلسہ کے دوران امتیازی نمبرات سے کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کو بھی انعامی کتب کے علاوہ نقد انعامات سے سرفراز کیا گیا۔ اس طرح انعامی جلسہ کے دوران نقد انعامات کے علاوہ طلبہ کے درمیان تقریباً 45لاکھ روپے کی قیمت کی کتابیں تقسیم کی گئیں۔ مولانا بدر الدین اجمل کی جانب سے طلبہ کے درمیان تین لاکھ روپے کی کتابیں تقسیم کی گئیں۔دار العلوم دیوبند کے مہتمم اور صدر جلسہ مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی نے طلبہ کو ان کی شاندار کامیابیوں پر مبارکباد دی اور ناصحانہ خطاب کے دوران طلبہ سے کہا کہ اس پرفتن دور میں جبکہ پوری دنیا نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف یلغار کر رکھی ہے۔ اسلام کی تعلیمات کو صحیح طور پر پیش کرنا نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ ترجیحی طور اپنے اخلاق ومعاملات کو عین سنت نبویؐ کے مطابق ڈھال لیں انہوں نے طلبہ کواکابرین دیوبند کے نقش قدم پر چلنے کی تلقین کی۔صدر المدرسین مولانامفتی سعید احمد پالن پوری اور مولانا سلمان بجنوری نے بھی طلبہ سے خطاب کیا اور کہا کہ اپنے اخلاق وعادات کو درست کرنے اور عملی تربیت پر سب سے زیادہ توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے طلبہ سے کہا کہ آپ سب سے پہلے اپنے اندر اعتدال پیدا کریں، کیونکہ علمائے دیوبند اور اکابرین کا سب سے بڑا وصف اعتدال ہی رہا ہے۔
انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ وقت نکال کر اکابرین کی زندگیوں کا مطالعہ لازمی طور پر کریں اور اس سے سبق حاصل کریں اور ان کے نقش قدم کو اپناکر اپنے اندر بھی اعتدال پیداکریں۔ علماء واساتذہ کے پند ونصائح کے بعد شعبہ تعلیمات کے ناظم تعلیمات مولانا خورشید گیاوی نے ادارہ کی تعلیمی رپورٹ پیش کی اور دفتر تعلیمات کی کارکردگی کی مفصل رپورٹ پڑھ کرسنائی۔ انعامی جلسہ کی تیسری اورآخری نشست کے دوران تکمیلات، حفظ وناظرہ، دینیات اور تجوید وقرأت، کے طلبہ کو بھی انعامات تقسیم کئے گئے۔ جلسہ کے دوران مولانا مفتی سعید احمد پالن پوری،مولانا عبدالخالق مدراسی، مولانانعمت اللہ اورمولانا سلمان بجنوری کے علاوہ تمام اساتذہ ودیگر ملازمین موجود رہے۔پر وگرام میں نظامت کے فرائض استاذ حدیث مولانا خضر کشمیری نقشبندی،مولانا مصاح الدین اور استاذ دارالعلوم مولانا سلمان بجنوری نے مشترکہ طور پر انجام دئے۔ اجلاس کی آخری نشست صبح کے وقت منعقد ہوئی،جس میں تکمیلات،تجوید وقرآت داخل وغیر داخل،دینیات اور حفظ وناظرہ کے طلباء کوبھی انعامات دیئے گئے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں