ممبئی(یواین اے نیوز 12مارچ2020)مدھیہ پردیش میں جیوتی رادتیہ سندھیا کے کانگریس چھوڑنے کے بعد شیو سینا نے کہا کہ مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت حکومت 'مضبوط اور ناقابل تسخیر' ہے۔جمعرات کے روز شیوسینا کے ترجمان 'سامنا کے ایک اداریہ میں ، کانگریس کو بھی نوجوان رہنماؤں کی امنگوں کو نظرانداز کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اداریے میں کہا گیا تھا کہ بی جے پی کو مہاراشٹر میں 'دن میں خواب دیکھنا' چھوڑدیناچاہئے۔ اہم بات یہ ہے کہ سابق مرکزی وزیر سندھیا نے منگل کو مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے 22 ایم ایل اے کے ساتھ کانگریس چھوڑ دی۔اس فیصلے سے 14 ماہ کی کمل ناتھ حکومت گہری مشکل میں پڑ گئی ہے۔
بدھ کے روز بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد سندھیا نے کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ حقیقت سے منہ موڑ رہی ہے اور نئی قیادت کے نئے نظریات کو 'نظرانداز' کررہی ہے۔ بی جے پی نے بھی سندھیا کو مدھیہ پردیش سے راجیہ سبھا امیدوار بنایا ہے۔
ان سیاسی پیشرفتوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شیوسینا نے کانگریس کو نوجوان رہنماؤں کی امنگوں کو نظرانداز کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگرچہ کمل ناتھ اور دگ وجے سنگھ مدھیہ پردیش کانگریس کے "پرانے" رہنما تھے ، لیکن سندھیا جیسے لیڈر کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا تھا۔ یہ کرنا ضروری نہیں تھا۔اداریہ میں کہا گیا ہے کہ شیوسینا کی زیرقیادت مہا وکاس آگھاڑی حکومت مضبوط اور ناقابل تسخیر ہے۔بھاجپا دن میں خواب دیکھنا چھوڑ دے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں