تازہ ترین

جمعرات، 12 مارچ، 2020

دہلی فساد پر اویسی نے کہا ہماری لاشوں پر اس ملک میں کوئی وزیراعظم بن گیا تو کوئی وزیر داخلہ

نئی دہلی(یواین اے نیوز 12مقرچ2020)بدھ کے روز لوک سبھا میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی لوک سبھا میں وزیر داخلہ امیت شاہ کے جواب سے مطمئن نظر نہیں آئے۔ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے مسلمانوں کے کنبوں کو انصاف نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا ، "میں اس جواب سے قطعاً اتفاق نہیں کرتا اور مجھے بہت اعتماد ہے کہ مودی حکومت فساد برپا کرنے والوں اور خاص طور پر ان لوگوں کو بچائے گی جنہوں نے مسلمانوں سے اپنی جان گنوا دی ہے ، ان کے اہل خانہ کو انصاف نہیں ملنے والا ہے۔" اویسی نے ٹی وی چینل کو بتایا کہ انہوں نے کہا ، "اس لڑکے کو ، جو ویڈیو میں تڑپ رہا تھا ، اسے جن گن من پڑھایا جارہا تھا۔" جو فیضان فوت ہوا ، اس کی ماں کو کبھی انصاف نہیں ملے گا ، کیونکہ اس کی ماں چیخ چیخ کر کہتی تھی کہ جب میرے بیٹے کی لاش گھر آئی تو اس کے سر سے خون بہہ رہا تھا ، اس کو گولی اور اس کا جبڑا ٹوٹاہوا تھا۔

وزیر داخلہ نے لوک سبھا میں کہا کہ سائنسی تحقیقات کی جارہی ہیں اور کسی بھی مجرم کو ان کے مذہب سے قطع نظر ، بخشا نہیں جائے گا۔ اس پر اویسی نے جواب میں کہا ، "دیکھو ، ہم دودھ سے جل چکے ہیں اور چھاچھ پیتے ہیں۔ نیلی قتل عام ہوا ، ہماری لاشوں کے اوپر ایک محل تعمیر ہوا۔ گجرات قتل عام ہوا ہماری لاشوں پر کوئی وزیر اعظم بن گیا ہے ، کوئی بڑا لیڈر بن گیا ہے ، ہمیں یہ جملے مت بولئیے ہم سے۔دہلی تشدد میں لوگوں کو حراست میں لئیے جانے  کے بارے میں اگلا سوال پوچھے جانے پر ، اویسی نے کہا ، "اگر میں غلط کہہ رہا ہوں تو 2600 افراد کے ناموں کی فہرست جاری کریں۔ کیوں نہیں فہرست جاری کررہے ہیں؟ کیوں چھپا رہے ہیں؟ فہرست جاری کریں۔ ہم بھی جاننا چاہتے ہیں اور ہم انصاف بھی چاہتے ہیں۔ کیا یہ سچ نہیں ہے کہ مسلمانوں کے 500 سے 1000 مکانات کو جلایا گیا؟ کیا یہ سچ نہیں ہے کہ 19 مساجد کو جلایا گیا تھا؟ اور مرنے والے زیادہ  مسلمان ہیں۔ یقینا انکیت سمیت بہت سے ہندو بھائی بھی مارے گئے۔

بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ، "کیا امیت شاہ یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ مسلمان فسادی ہیں۔" یہ ابتدا ہی سے ہوتا آرہا ہے ، آپ کو انصاف کہاں ملے گا۔ ایک سوال تھا ، وارث پٹھان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ انوراگ ٹھاکر کے خلاف ایف آئی آر درج ہوا۔ کپل مشرا ڈی سی پی اور دھمکی آمیز ایف آئی آر کے ساتھ کھڑے ہیں بتاو کہ ورما (پریوش ورما) کا کہنا ہے کہ شاہین باغ سے باہر جاکر ان کے ساتھ ریپ  کریں گے۔ان پر ایف آئی آر کیوں نہیں ہوا؟ ایسا نہیں ہوا کیونکہ وہ بی جے پی سے ہیں اور بی جے پی بچا رہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad