تازہ ترین

پیر، 16 مارچ، 2020

ایلن کردی کی تصویر تو یاد ہی ہوگی۔اس بچے کی موت کے معاملے میں 3 افراد کو 125 سال کی سزا سنائی گئی۔

انقرہ(یواین اے نیوز16مارچ2020)انقرہ ترکی کی ایک عدالت نے 3 سالہ شامی مہاجر ایلن کردی کی موت کے ذمہ داروں کو سزا سنائی ہے۔اس معاملے میں 3 افراد کو انسانی اسمگلنگ کے الزام میں 125 سال قید کی سزا سنائی گئی،ترک فوج نے ان تینوں کو رواں ہفتے گرفتار کیا تھا۔

ستمبر 2015 میں ترکی کے بوڈرم ساحل سمندر پر ملنے والی 3 سالہ ایلن کردی کی لاش کی تصویر نے دنیا کو رلادیا تھا۔ ایلان کے والدین شام کی خانہ جنگی سے اپنی جان بچانے کے بعد کسی دوسرے ملک میں پناہ لینے کے لئے ملک چھوڑ کر جا رہےتھے۔ لیکن ان کی کشتی سمندر میں ڈوب گئی۔اس حادثے میں ماں بیٹا جاں بحق ہوگئے تھے۔صرف والد عبد اللہ کی جان بچ گئی۔ ایلن کا بعدازاں بودرم کے کنارے تدفین کیا گیا۔یہ خاندان اپنے رشتہ داروں کے ساتھ پناہ کے لیے یورپ کے راستے کینیڈا جانا چاہتا تھا۔

ایلن کے والد عبد اللہ عراق کے شہر اربی میں رہتے ہیں۔اس بچے کی تصویر دیکھ کر پورے یورپ نے مہاجرین کے لئے دروازے کھول دیاتھا ،لیکن یہ زیادہ دن کے لئے نہیں ،صرف چند مہینوں کے لئے رہا۔اقوام متحدہ کے مطابق ، 2011 کے بعد سے ، 67 ملین شامی شہری خانہ جنگی کی وجہ سے اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad