بجنور ۔رپورٹ محمد شاہد بجنور ۔(یو این اے نیوز 2فروری 2020) شاہین باغ دلی کی طرز پر بجنور میں بھی خواتین کے ذریعے سی اے اے ،این آر سی کے خلاف احتجاج شروع کرنے کی افواہ کو لے کر پولیس انتظامیہ الرٹ ہوگیا۔ انفارمیشن ملتے ہی پورے شہر میں بھاری پولیس فورس تعینات کردیاگیا۔ کئی مساجد کے سامنے بھی پولیس فورس لگادی گئی، جس سے لوگوں میں خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ۔دراصل میرٹھ میں رہ رہی بجنور ساکن خاتون صحافی ناہید فاطمہ شاہین باغ دہلی کی طرز پر بجنور میں بھی خواتین کے ساتھ سی اے اے ۔اور این آر سی کے خلاف پروٹیسٹ کرنا چاہتی ہیں، انہوں نے گزشتہ جمعہ کو پروٹیسٹ کے لیے انتظامیہ سے اجازت کے لیے ایک درخواست بھی دی تھی۔
![]() |
فائل فوٹو |
درخواست میں میں ہفتے کے روز پروٹیسٹ شروع کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ انتظامیہ نے پروٹیسٹ کرنے کے لئے کچھ شرط رکھی ہے۔ انہیں شرائط کا حوالہ دیتے ہوئے ابھی پروٹیسٹ کی پرمیشن نہیں دی گئی۔ اسی بیچ کانگریس کے ٹکٹ پر مراد آباد سے لوک سبھا کا انتخاب لڑنے والے شاعر عمران پرتاب گڑھی کے پرینکا گاندھی کے ساتھ بجنور پہنچنے کی اطلاع بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ عمران پرتاپ گڑھی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وہ پرینکا گاندھی کے ساتھ بجنور جائیں گے، اور سی اے اے کے خلافت میں احتجاج کرنے والے ان لوگوں سے ملیں گے جن کا پولیس نے استحصال کیا ہے، اس سب کے چلتے پولیس انتظامیہ کے کان کھڑے ہوگئے۔
ہفتے کی صبح پولیس انتظامیہ نے یہ سوچ کر کہیں خواتین شاہین باغ دلی کی طرز پر بجنور میں بھی آندولن شروع نہ کر دیں، جگہ جگہ بھاری پولیس فورس تعینات کردیا گیا ۔پولیس کی کئی گاڑیاں شہر میں گشت کرتی رہیں ۔چاندپور کی چنگی، میرٹھ کی چنگی، محلہ مردہگان میں باہر والی مسجد کے پاس، اور دیگر مسلم محلوں میں جگہ جگہ پولیس فورس مستعد دکھائی دیا، کچھ مساجد کے باہر بھی پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے، جگہ جگہ پولیس اہلکاروں کی تعیناتی اور پولیس کا گشت دیکھ لوگوں میں خوف پیدا ہوگیا، صحافی ناہید فاطمہ نے پروٹیسٹ کے لیے دی درخواست میں کہا ہے کہ خواتین محلہ مردہگان میں باہر والی مسجد کے پاس خالی پڑی زمین پر پروٹیسٹ کرنا چاہتی ہیں،
ہفتے کی صبح ہی باہر والی مسجد کے پاس بھاری پولیس فورس پہنچ گیا۔ وہاں رہنے والے لوگوں کو پروٹیسٹ کے متعلق کوئی جانکاری نہیں تھی ،ناہیدفاطمہ نے بتایا کہ قواعد کے مطابق پرمیشن لے کر خواتین کے ساتھ طرف کرنا چاہتی تھی، لیکن پولیس انتظامیہ نے انہیں اجازت نہیں دی۔ ناہیدفاطمہ کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنا ان کا حق ہے، پولیس انتظامیہ کو پروٹیسٹ کی اجازت دینی چاہیے۔ پروٹیسٹ کی پرمیشن مانگنے والی ناہید فاطمہ اور ان کے کنبہ کے خلاف پولیس کی کارروائی ۔
شاہین باغ دلی کی طرز پر بجنور میں سی اے کے خلاف خواتین کے ساتھ پروٹیسٹ کرنے کی پرمیشن مانگنے والی خاتون صحافی ناہید فاطمہ ان کے اہلخانہ کے خلاف پولیس نے 107/116 کے تحت سی آر پی سی کی کارروائی کی ہے۔ پولیس نے ناہید فاطمہ کے گھر پر نوٹس چسپاں کردیا ہے۔ پولیس نے ناہید فاطمہ ان کے شوہر انور جمال اور نا ہید فاطمہ کے مائکے والوں اور سسرال والوں کے خلاف 107 116/ کی کارروائی کی ہے۔ جن کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ان میں ناہید فاطمہ ان کے شوہر انورجمال کے علاوہ ارشد جمال، راشد جمال، ولد محمد اسماعیل ساکن میرٹھ کی چنگی۔
خوشحال احمد ولد عبدالمجید، محترمہ شائستہ زوجہ افضال ساکن قاضی پاڑہ ،فرحین فاطمہ زوجہ وسیم محلہ اچار جان۔ یاسمین زوجہ ببو محلہ مردہگان ، نغمہ خاتون بیوی آفاق نئی بستی، تبسم زوجہ سلیمان چاندپور کی چنگی، اور افضال ولد عبدالمجید ساکن قاضی پاڑہ بجنور شامل ہیں ۔ملزمین کو دیے گئے نوٹس میں ایس ڈی ایم نے کل تین فروری کو عدالت میں طلب کیا ہے، اور انہیں پچاس پچاس ہزار روپے کی کی رقم کی نجی مچلکہ اور اتنی ہی رقم کی ضمانت کے لئے پابند کیا ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں