اعظم گڑھ۔ آل انڈیا کانگریس پارٹی کمیٹی کی قومی جنرل سکریٹری اور اترپردیش کی انچارج ، بدھ کے روز وارانسی ائیرپورٹ سے کار کے ذریعے جونپور ہوتے ہوئے دن میں ایک بجے اعظم گڑھ کے بلریا گنج کے حلقہ میں واقع جوہر علی پارک پہنچی وہاں ، وہاں پر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) این آر سی کے خلاف احتجاج کررہے لوگوں پر پولیس کی طرف سے کی گئی بدسلوکی ولاٹھی چارج سے متاثر لوگوں اور انکے اہل خانہ سے ملیں۔اور انکے دکھ درد کو دیکھا اور تفصیل سے پولیس کی طرف سے کی گئی ظالمانہ کاروائی کے بارے میں بھی جانا ۔
تقریبا ایک بجکر 30 منٹ پر بلریا گنج قصبہ میں ایک بند احاطہ میں مسلم خواتیں سے سے بات چیت کی ۔سی اے اے این آر سی کیخلاف احتجاج کررہی خواتین کے ساتھ اترپردیش حکومت کے اشارے پر اعظم گڑھ کی پولیس نے آدھی رات میں جو قہر ڈھایا اسکے بارے میں بھی جانکاری لی
اس ملاقات کے بعد احاطہ سے باہر نکل کر پرینکا گاندھی نے وہاں پر موجود لوگوں سے خطاب کیا ۔پرینکا گاندھی نے مرکزی اور ریاستی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ لوگوں کسی ایک کمیونٹی کے خلاف نہیں بلکہ آئین کے خلاف کام کررہے ہیں۔ہم ہر ظلم کیخلاف ہیں اور آپ لوگوں کے ساتھ ہر وقت میں کھڑی رہونگی۔پرینکا گاندھی کہا ۔مولانا صاحب (طاہر مدنی )یہاں پر کوئی غلط کام نہیں کررہے تھے ۔
انکے اور انکے ساتھیوں کے ساتھ غلط کیا گیا ہے ہم اسکی مذمت کرتے ہیں ۔ خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا حکومت ریزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے جو ہم نہیں ہونے دینگے۔ واضح رہے پانچ فروری کو علماء کونسل کے قومی جنرل سیکریٹری مولانا طاہر مدنی سمیت 19لوگوں کو اعظم گڑھ کی پولیس نے مختلف دفعات کے تحت گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا ۔جسکے بعد سے مولانا سمیت گرفتار ساتھیوں کی ضمانت کرانے کی کوشش چل رہی ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں