تازہ ترین

اتوار، 2 فروری، 2020

فرقعہ پرستوں کی گولیاں اس عوامی تحریک کو روک نہیں سکتیں۔نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان لدھیانوی

لدھیانہ راہوں روڑ پر ہزاروں مرد عورتوں کی جانب سے سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ 

لدھیانہ،مستقیم(یواین اے نیوز 2فروری2020) مرکزی کی مودی سرکار کے خلاف ملک بھر میں عوامی تحریک کا زور ٹوٹنے کا نام نہیں لے رہا، دہلی سمیت ملک کے مختلف مقامات پر آئے دن ہزاروں لوگ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، اسی دوران پنجاب میں احتجاجی ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے آج یہاں راہوں روڑ پر پر حق کی آواز انجمن کی جانب سے منعقد احتجاجی ریلی میں ہزاروںمسلم ہندو سکھ دلت مرد عورتوں نے حصہ لیا، اس موقعہ پر صدر محمد عابد انصاری، چیئرمین محمد سجاد، محمد ہاشم، ناظم انصاری، ماسٹر فیروز، عبد الشکور مانگٹ، محمد جمیل، روشن سنگھ، ارون سدھون، سردار جسوندر سنگھ بھاٹیہ،رمنجیت سنگھ لالی خاص طور پر موجود تھے، مظاہرین انقلاب زندہ آزاد،مودی سرکار مردآباد، غنڈہ گردی بند کرو، گولی چلانا بند کرو، قومی ایکتا زندہ باد، ہندو مسلم سکھ عیسائی آپس میں ہیں بھائی بھائی، کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔

 اس موقعہ پر کلیدی خطاب کرتے ہوئے پنجاب کے نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے کہا کہ بھارت دیش میں یوم آزادی کے دن یہ بات طے ہو گئی تھی کہ یہ تمام اقوام کا یکساں ملک ہے اس دستور کو اب کوئی بھی سیاسی جماعت چاہ کر تبدیل نہیں کرس کتی، انہوں نے کہا کہ وکاس کے نام پر ووٹ لینے والے بھاجپائی اب نفرت کی باتیں پھیلا کر صوبائی الیکشن جیتنا چاہتے ہیں، نائب شاہی امام نے کہاکہ سی اے اے کی مخالفت اس لئے نہیں کی جا رہی کہ اس میں مسلمانوں کو کیوں شامل نہیں کیا گیا بلکہ اس لئے تمام اقوام کے لوگ آج مرکزی حکومت کے خلاف میدان میں کیونکہ سی اے اے کے بہانے بھاجپا دیش کے دستور کو توڑنا چاہتی ہے، انہوں نے کہا کہ شرناتھیوں کو تو پہلے بھی بھارت کی ناگرکتا دی جا رہی تھی۔

 پھر ایسے کیا ضرورت پیش آگئی کہ مذۃب کے نام پر شہریت دینے کا قانون تھوپ دیا گیا، نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے کہا کہ شاہین باغ میں پر امن احتجاج کرنے والوں پر فرقعہ پرست گولیاں چلا کر یہ سمجھ رہے ہیں کہ شاید عوام میں خوف پھیل جائیگا، انکی یہ خام خیالی ہے گولیوں سے یہ تحریک دبائی نہیں جا سکتی، انہوں نے کہا کہ جن طاقتوں نے یہ سمجھا تھا کہ مذہب کے نام پر قانون بنانے کے بعد ملک کی اقلیتیں الگ تھلگ پڑ جائیں گیں وہ آکر دیکھ لیں کہ سرکار کی اس غنڈہ گردی کے خلاف دیش بھر میں ہند مسلم سکھ عیسائی اور دلت آپس میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں، نائب شاہی امام نے کہا کہ یہ جنتا کا اندولن ہے سرکار کو یا تو عوام کی بات ماننی ہوگی یا پھر حکومت سے رخصت ہونا ہوگا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad