تازہ ترین

جمعہ، 31 جنوری، 2020

فرخ آباد میں آپریشن معصوم کا ماسٹر مائنڈ پولیس کاروائی میں ہلاک بحفاظت سبھی معصوم بچے رہا

فرخ آباد / لکھنؤ 31 جنوری (یو این اے نیوز 31 جنوری 2020)  فرخ آباد ضلع کے محمد آباد کوتوالی حلقے کے بریلی ایٹاوا ہائی وے پر واقع  کرتھیا گاؤں   میں بیٹی کی سالگرہ پر بلا کر 26   معصوم بچوں کو یرغمال بنانے والے بدمعاش کو پولیس نے مار گرایا  بیسمینٹ میں رکھے رکھے گئے سبھی بچے بحفاظت رات ایک بجے رہا کرالئے گئے۔جبکہ اس کی اہلیہ کو گاؤں والوں نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔

اس خبر کی تصدیق ڈی جی پی اوپی سنگھ بدمعاش اور اسکی اہلیہ کو ہلاک ہوجانے کی کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانپور آئی جی موہت اگروال کی قیادت والی ٹیم پر اس نے حملہ بم سے اڑانے کی دھمکی دی تھی جوابی کارروائی میں اس مار گرایا گیا انہوں نے بتایا کہ تقریباً 11 گھنٹوں تک یرغمال بنائے گئے 26 بچوں کودیر رات بحفاظت رہا کرا لیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس کی اولین ترجیح سبھی یرغمال بچوں کو بحفاظت باہر نکالنا تھا۔


 اسی سلسلے میں پولیس نے دیر رات سبھاش کے گھر کا دروازہ توڑ دیا۔ اس پر وہاں موجود بھیڑ نے بدمعاش سبھاش باتھم کو پکڑنا چاہا تو وہ گھر میں بھاگا تبھی پیچھے سے پولیس بھی اندر گھس گئی اور جوابی فائرنگ میں پولیس کی گولی لگنے سے سبھاش ہلاک ہوگیا ۔ اس کے بعد پولیس نے گھر میں بنے تہہ خانے میں یرغمال بنا کر رکھے گئے سبھی بچوں کو بحفاظت باہر نکالا۔ 

انہوں نے بتایا کہ بچوں کو رہا کرانے کے بعد مشتعل ہجوم نے سبھاش باتھم کی اہلیہ روبی کو پیٹ پیٹ کر نیم مردہ کردیا۔ سنگین حالت میں اسے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اس کی بھی موت ہو گئی۔ بچوں کو یرغمال بنائے جانے کے واقعہ کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے لکھنؤ میں افسران کی میٹنگ بلائی اور بچوں کو بحفاظت رہا کرانے کی ہدایات دی تھیں۔ وزیر اعلی نے اس واقعہ کو آپریشن معصوم کا نام دیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad