نئی دہلی(یواین اے نیوز 30جنوری2020)جامعہ یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کے دوران ایک شخص نے مظاہرین پر فائرنگ کردی،اس دوران ، فائرنگ کرتے ہوئے ، اس نے 'یہ کہا یہ لو آزادی' ۔ اس فائرنگ سے یہ ایک طالب علم زخمی ہوگیا ہے۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شدید وائرل ہو رہی ہے۔ اب بالی ووڈ ہدایتکار انوراگ کشیپ نے اس سلسلے میں متعدد ٹویٹس کئے ہیں ، جو وائرل ہو رہی ہیں۔ انوراگ کشیپ میں اپنے پہلے ٹویٹ میں ، انہوں نے لکھا: "یہ حکومت ہندوتوا کے نام پر جئے شری رام اور بھارت ماتا کی جئے بول کر واضح طور پر کہہ رہی ہے اور جو چاہو تم کرتے رہو ، مارو ، کاٹو ، ہم کچھ نہیں ہونے دیں گے۔
اب شبہ ہے، کہ حکومت اور پارٹی ہی دہشت گرد پیدا کررہی ہے۔اپنی اگلی ٹویٹ میں ، انوراگ کشیپ نے لکھا: "اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہ سب ہندوتوا دہشتگرد سمجھتے ہیں کہ وہ محب وطن ہیں۔ یہ نریندر مودی ، امیت شاہ اور بی جے پی نے پچھلے 6 سالوں میں حاصل کیا ہے۔ مبارک ہو ٹکڑے ٹکڑے بھاجپا۔ اس طرح پیش آنے والی فائرنگ پر بالی ووڈ ہدایتکار انوراگ کشیپ نے اپنا ردعمل دیا ہے۔
جامعہ میں کھلے عام فائرنگ کرنیوالے ایک شخص کو ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے۔ وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جامعہ مارچ میں پولیس کی موجودگی میں ، اس نوجوان نے جس نے اپنے ہتھیار کو فضا میں لہراتے ہوئے گولیوں سے نشانہ بنایا تھا ، وہ فائرنگ سے قبل پستول کو رومال سے پکڑے ہوئے تھا۔ ویڈیو میں یہ سنسنی خیز حقیقت واضح طور پر نظر آرہی ہے۔ موقع پر موجود پولیس آفیسر کے مطابق ، چونکہ حملہ آور نے رومال سے پستول تھامے ہوئے تھے ، اس سے اس کے بری عزائم کا پتہ نہیں چل سکا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں