دیوبند،دانیال خان(یواین اے نیوز 31جنوری2020)دیوبند کے قریبی بھائلہ میں ایک تقریب میں شرکت کرنے کے لئے پہنچے بی جے پی کے فائر برانڈ لیڈر وسردھنہ سیٹ سے ایم ایل اے سنگیت سوم نے اپنی زہر افشانی کا اعادہ کرتے ہوئے شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت میں جاری احتجاجی مظاہروں پر دل کے پھپولے پھوڑے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سنگیت سوم نے کہا کہ جو خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں انہیں کوئی کام دھام نہیں ہے،سیاسی جماعتیں انہیں فنڈنگ کر رہی ہیں یہ یہاں بیٹھ کر پیسہ کھا رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ جس دن انکی جانچ سامنے آئیگی اس دن دہلی ہو،بریلی ہو،لکھنؤ ہو،بہار ہو یا دیوبند انکے خلاف مقدمات درج ہونگے اور یہ سب جیل جائیں گے۔
اور انکو جیل جانا بھی چاہئے کیونکہ جس طرح کا انتشار اور بدامنی انہوں نے دہلی میں پیدا کی ہے اسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ شرجیل امام جیسے ملک توڑنے والے لوگوں کو چوراہے پر کھڑا کرکے پھانسی دے دینی چاہئے یا گولی مار دینی چاہئے۔سنگیت سوم نے دارالعلوم دیوبند پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ دارالعلوم دہشت گردوں کی پناہ گاہ بنا ہوا ہے،دارالعلوم میں معصوم بچوں کو جہاد پڑھا کر دہشت گردی کی ٹریننگ دی جاتی ہے،اتنا ہی نہیں جو فرد یا افراد ملک مخالف کام کرتا ہے دارالعوم دیوبند اسکو فنڈ نگ کرنے کا کام کرتا ہے،انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں کوئی تنظیم یا ادارہ دہشت گردوں کو پناہ دینے کا کام کرتا ہے۔
اور ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث پایا جاتا ہے تو اسکے خلاف سخت ایکشن لیا جائیگا۔بی جے پی لیڈر نے کشمیر کی موجودہ صورت حال پر بولتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں اس وقت فوجی جوان جو رول ادا کر رہے ہیں وہ بالکل درست ہے اور کہا کہ ملٹری کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کی جو لوگ مخالفت کرتے ہیں وہ ہندوستانی اور محب وطن نہیں ہو سکتے بلکہ وہ دہشت گردوں کے ساتھی ہیں، اسلئے ایسے لوگوں سے بھی حکومت کو سختی کے ساتھ نمٹنا چاہئے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں