ممبئی(یواین اے نیوز 31جنوری2020)مودی حکومت کے سی. اے .اے اور این.آر.سی جیسے قوانین کے اعلان اور پاس کرانے کے بعد روز بروز ملک جن نازک اور تشویش ناک حالات سے دوچار ہے، پورا ملک سراپا احتجاج ہے، جگہ جگہ پورے ملک بھر میں مظاہروں کا ایک عام سلسلہ ہے، رات میں جے این، یو پر حملہ، جامعہ ملیہ کے طلبہ اور بچے بچیوں پردہلی پولیس کا بربر حملہ نیز شاہین باغ میں سی.اے .اے، این آر،سی مخالف احتجاجی جلسہ میں ہتھیار لیکر کسی فرد کا گھسنا اور قتل وخونریزی کی دھمکی دینا اور آج ایک شخص کا طمنچہ اورپستول کے ساتھ پولیس کی نگاہ کے سامنے جامعہ ملیہ کے طالب پر جان لیوا حملہ کرنا اور جامعہ کے کیمپس میں لوگوں کو دھمکیاں دینا یہ ملک کے لئے نیک شگون نہیں ہے سوال یہ ہے کہ یہ سب پولیس کی موجودگی اور نگاہ کے سامنے ہورہا ہے۔
پولیس کے اس جانبدارانہ رویہ سے ماحول تشویشناک اور انتہائی غوروفکر کا متقاضی ہے، یہ اس ملک کے چہرہ اور شبیہ کے لئے کتنی شرمناک بات ہے، اوراس وطن عزیزکی روایت وروح اورتمام مذاہب وادیان کو لیکر چلنے والی تہذیب پر ایک بدنما داغ ہے کہ اس ملک کا ایک ذمہ دارشخص مرکزی وزیر ملک کو بانٹنے کی بات کرے، اور اس ملک کے سیاسی لیڈران ملک کی ماؤں، بہنوں بیٹیوں پر نازیبااور غیرمناسب بات کریں، یہ ملک ووطن کے حق میں مفید اور نیک شگون نہیں ہے ان کاخیالات کااظہار جامع مسجداہل حدیث کے امام وخطیب ممبئی کے مشہور داعی اور عالم مولاناعاطف سنابلی نے کیا انہوں موجودہ حکومت سے اپیل کی کہ موجودہ حکومت سنجیدگی۔
کے ساتھ ملک کے حالات کو قابو اورکنٹرول کرنے کی اپنی ذمہ داری اداکرے اور ملک کے یکجہتی اور بھائی چارگی کے ماحول کو دوبارہ نئے سرے سے بحال کرے اور ملک کی فضا کو خوشگوار بناکر عوام الناس کی صحت، تعلیم، اوردیگر بنیادی ضرورتوں پر کام کرے، ملک اس وقت نازک ترین موڑ پر ہے، ہمارے وطن کے ملک دشمن عناصر اور امن مخالف نظریات ہمارے اس وطن کے ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں، موجودہ حکومت اور اس کی پولیس اپنی ذمہ داری سنجیدگی اور غیرجانبدارانہ انداز میں اداکرے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں