دیوبند:دانیال خان(یواین اے نیوز30جنوری2020)شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اب ہر شخص میدان احتجاج میں اتر آیا ہے اور ان احتجاج میں عام آدمی سے لیکر طلبہ،دانشور طبقہ اور سماجی تنظیمیں شامل ہیں۔اسی سلسلے میں بھیم آرمی کارکنان نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے نام ایک میمورنڈم ایس ڈی ایم دیوبند راکیش کمار کو سونپا۔میمورنڈم میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون ملک اور آئین کے خلاف ہے کیونکہ مرکز کی موجودہ حکومت مذہب کی بنیاد پراس ملک کے اقلیتی فرقہ کو دوسرے درجہ کا شہری بنانے پر آمادہ ہے۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ جب کسی باہری کو شہریت دینے کے لئے پہلے سے ہی قانون بنا ہوا ہے تو ایسے میں اس ملک مخالف قانون کی کیا ضرورت تھی،پاکستان،بنگلہ دیش اور افغانستان جیسے ملکوں کو بنیاد بناکر یہ قانون بنایا گیا ہے جبکہ ان ملکوں کے ہندوؤں کی جانب سے ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کے لئے کوئی درخواست بھی نہیں دی گئی ہے ایسے میں صاف ہے کہ یہ قانون ایک فرقہ کو ٹارگیٹ کر بنایا گیا ہے اسلئے بھیم آرمی کارکنان اس قانون کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اس کو کلعدم کرنے کی مانگ کرتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں