دیوبند:دانیال خان(یواین اے نیوز30جنوری2020)دیوبند کے قریبی گاؤںنونا بڑی کے باشندگان نے سماجی خدمتگار حافظ معین الدین کی سربراہی میں سی اے اے،این پی آر اور این آر سی کی مخالفت میں گاؤں میں جلوس نکال کر اپنا احتجاج درج کراکر حکومت سے متنازع قوانین واپس لئے جانے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے راؤ انعام اور راؤ مسرور علی نے کہا کہ آئین مخالف ایکٹ کی مخالفت صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ طویل مدت تک بی جے پی کے ساتھ رہنے والی ہندو وادی جماعتیں اور وطن سے محبت کرنے والے غیر مسلم بھائی بھی کر رہے ہیں،اور وہ اس ایکٹ کی مخالف مودی یا بی جے پی دشمنی میں نہیں بلکہ اس لئے کر رہے ہیں کہ ملک میں جمہوریت زندہ رہے۔
انصاف باقی رہے،ہندو سملم بھائی چارہ قائم رہے۔حافظ معین الدین،حاجی فرمان،نادر علی اور نوین کمار نے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جدو جہد طویل ہے اپنے فیصلوں سے ہٹلر کو بھی مات دیتے والے امت شاہ اور نریندر مودی اس قانون کی واپسی کو آسانی سے تیار نہیں ہونگے،لیکن ہم بھی سکون سے تب تک نہیں بیٹھیں گے جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہ لے لے بھلے ہی ہمیں لاٹھی گولی کھانی پڑے یا جیل جانا پڑے لیکن ہم اس قانون کی واپسی تک چین اور سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔جلوس میں گاؤں کے لوگ بڑی تعداد میں شامل تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں