تازہ ترین

جمعہ، 8 دسمبر، 2017

ٹرمپ کا ناعاقبت اندیش اور متکبرانہ فیصلہ ،امن عالم کیلئے بہت بڑی رکاوٹ:مولانا اسامہ مسجد اقصیٰ کا تحفظ مسلمانوں کی جان ومال سے زیادہ عزیزہے


ٹرمپ کا ناعاقبت اندیش اور متکبرانہ فیصلہ ،امن عالم کیلئے بہت بڑی رکاوٹ:مولانا اسامہ 
مسجد اقصیٰ کا تحفظ مسلمانوں کی جان ومال سے زیادہ عزیزہے
کانپور،رپورٹ،حافظ محمدذاکر(یواین اےنیوز8دسمبر2017)تقریباً ڈیڑھ سال سے زائد مدت تک مسجداقصیٰ مسلمانوں کا قبلہ رہی، پھر خانہ کعبہ کی طرف رخ کرکے نمازپڑھی گئی، یعنی مسجداقصیٰ قبلہ اول ہے۔حضور ﷺ کا سفر معراج شروع ہو رہا ہے تو پہلا قیام مسجد اقصیٰ میں ہوا ، اسی مسجد اقصیٰ میں آپؐ نے سارے انبیاء جن کو اللہ نے بھیجا تھا،ان کی امامت فرمائی ،جس وجہ سے آپ ؐ امام الانبیاء ہیں۔ پھر مسجد اقصیٰ سے ہی آپؐ نے آسمانوں کا سفر طے کیا۔ یہ نبیوں، پیغمبروں کی سرزمین ہے، مسلمانوں کی جان ومال سے زیادہ عزیز ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر جمعیۃ علماء اتر پردیش مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی قائم مقام قاضی شہر کانپورنے آج جامع مسجد اشرف آباد میں نماز جمعہ سے قبل مسلیان مسجد کو خطاب فرماتے ہوئے کیا ۔مولانا اسامہ نے کہا کہ تین مقامات کو اسلام میں اورقرآن وسنت میں اہمیت دی گئی ہے،مسجد حرام،مسجد نبویؐاور مسجد اقصیٰ،یہاں نمازپڑھنے کا ثواب کئی گنا بڑھ جاتاہے اور سیدنا حضرت عمر بن خطابؓ کے زمانے میں فتح ہوئی تھی،عیسائیوں نے اپنی کتابوں میں دیکھا اور ملایا پھرکہا ہاں ہاں یہی ہیں، اور چابھیاں حضرت عمرؓ کو دے دیں ۔ بعد میں لوگوں نے ان سے پوچھا کہ تم نے بن مانگیں چابھیاں دے دیں ؟تو انہو ں نے کہا کہ ہاں ہماری کتابوں میں حلیہ لکھاہے۔ 11ویں عیسوی میں صلاح الدین ایوبی ؒ کے پاس رہی اور تقریباً 800سالوں تک مسلمانوں کے ہاتھوں میں رہی ، ادھر پھر برتانیہ اور دیگر ممالک کی سازشوں سے عربوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپ کرکے قمع لگایاگیا اور 60-70سال سے ظلم کی انتہاکررہے ہیں ۔ اب بہت سے معاہدے اور امن کی بات آئی ،دونوں ریاستیں تسلیم کر لی جائیں ،یروشلم’’ القدس ‘‘شہر تھا جسے فلسطین کا دار الحکومت ہونا چاہئے،لیکن امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پوری دنیا میں امن کی ساری کوششوں کو ناکام بناتے ہوئے یہ اعلان کیا ہے کہ یروشلم اسرائیل کی راجدھانی ہوگی اور ہمارا سفارتخانہ وہاں جائے گا۔مولانا نے کہا کہ ساری دنیا میں بد امنی کے ذمہ دار ٹرمپ ہیں ۔ شاید امریکہ میں اب تک اس سے زیادہ ناکارہ صدرکوئی نہیں آیاہوگاجس نے یہ اعلان کرکے پوری دنیا میں آگ لگانے والا کام کیا ہے، یہ بدبختانہ فیصلہ ہے۔ مولانا نے واضح طور پرکہاکہ اہل ایمان کے لئے مسجد اقصیٰ جان ومال سے زیادہ عزیزہے اور ٹرمپ نے محض فلسطین نہیں بلکہ دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کو زخم دینے کی کوشش کی ہے ،یہ کسی طرح قابل قبول نہیں ۔ ٹرمپ جتنی جلد ہو سکے اپنے اس فیصلے کو واپس لے لیں ورنہ دنیا میں ساری بد امنی کے ذمہ دار وہی ہوں گے۔ خود اسرائیل فلسطین کے درمیان جو معاہدہ کرانے کی بات ہو رہی ہے ،امن کی کوششیں ہو رہی ہے ۔ ٹرمپ ساری امن کی کوششوں کو آگ لگانے کاکام کر رہے ہیں ۔مولانا نے تمام مسلمانوں سے کہا کہ اس مسئلے پر مسلک سے اوپر اٹھ کر متحد ہوجائیں ۔ساتھ ہی مرکزی حکومت سے بھی سوال کیا کہ اس مسئلے پر اس کی کیا پالیسیاں ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad