بھوگاؤں :نگر پنچایت کی سیٹ کی تبدیلی کو لے کرافواہوں کا بازار گرم
مین پوری بھوگاؤں/رپورٹ،حافظ محمد ذاکر(یواین اےنیوز25اکتوبر2017)شوشل میڈیا پر بھوگاؤں نگر پنچایت سیٹ کی تبدیلی کو لیکر وایرل ہو ئی خبر سے قصبہ میں ایکدم سکون طاری ہو گیاہے ،امیدواروں کی جانب سے چل رہی انتخابی مہم سرد پڑ گئی ،آج کا دن طرح طرح کی چہ مہ گوئیوں کی نظر ہو گیا ،سب ایک دوسرے سے یہی پوچھتے نظر آئے کہ کیا یہ سچی خبر ہے ؟ یا صرف افواہ ہے ،واٹس ایپ گروپ میں اس خبر کی تشہیر کی گئی کہ اتر پردیش میں بلدیاتی چناؤ کو لے کر ایک بڑی تبدیلی ہو سکتی ،جس میں یہ بھی واضح کیا گیا تھاکہ، آگرہ ،الہ آباد ، مین پوری ،کی سیٹوں کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ نگر پنچایت بھوگاؤں کی سیٹ کی بھی تبدیلی ممکن ہے،واضح رہے بھوگاؤں نگر پنچایت آزادی کے بعد سے پہلی مرتبہ دلت طبقہ کے لئے مخصوص کی گئی تھی ،70 ؍ سال سے بھوگاؤں نگر پنچایت کی صدارت کی کر سی پر بیٹھ نے کا خواب دیکھ رہے دلت سماج کے طبقہ کے لوگوں نے(ممکنہ امیدواروں کی تعداد 39 تک پہنچ گئی تھی ) انتخابی مہم کے لئے اپنی اپنی کمر کس لی تھی ،مگر گزشتہ دنو اس خبر نے دلتوں کی خوشیوں پر ایک دم بریک لگا دئے ،دو روز سے انتخابی مہم سست ہو گئی ،ملاقاتوں کا سلسلہ بھی منقطع ہو گیا ،ابھی تک امیدواروں کی طرف سے لاکھوں روپیہ انتخابی مہم کی نشرو اشاعت میں لگا دیا گیا ہے ،ایک مصدقہ خبر کے مطابق ایک امیدوار کا لاکھوں روپیہ خرچ ہو چکا ہے ،یہ بھی خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ 27 ؍اکتوبر کو واضح فیصلہ ہو گا ،کہ آخر نگر پنچایت کی صدارت کی کر سی پر کس سماج کا قبضہ ہوگا ،اگر اس سیٹ کو تبدیل کیا گیا تو دلت سماج حکومت کی اس سیاسی آنکھ مچولی سے سخت ناراض ہو جائے گا ،اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ بلدیاتی چناؤں میں اپنی رائے دہی کا استعمال نہ کر تے ہو ئے بائیکاٹ کریں گے

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں