تازہ ترین

بدھ، 25 اکتوبر، 2017

29؍اکتوبر دہلی کے امن و ایکتا سمیلن کے ساتھ ملک گیر سطح پر امن وایکتا مہم مدبرانہ فیصلہ : مولانا اسامہ


29؍اکتوبر دہلی کے امن و ایکتا سمیلن کے ساتھ ملک گیر سطح پر امن وایکتا مہم مدبرانہ فیصلہ : مولانا اسامہ 
جمعیۃ علماء اتر پردیش کے صدر 5؍رکنی وفد کے ہمراہ دہلی روانہ
 کانپور(یواین اےنیوز25اکتوبر2017)جدید ہندوستان کی قومی تاریخ کا ایک نمایاں نام جمعیۃ علماء ہندہے ۔ جمعیۃ علماء نے برطانوی عہد میں ملک کو سامراجی اقتدار سے آزاد کرنے میں غیر معمولی کردار ادا کیا۔ جنگ آزادی میں اس تحریک اور اس کے وابستگان نے بڑی بڑی قربانیاں دیں ،ساتھ ہی ملک کی وحدت و سالمیت کو باقی رکھنے کے لئے بڑی جدوجہد کی، آزاد ہندوستان میں بھی جمعیۃ علماء کی خدمات بڑی قابل قدر ہیں۔ ملک و ملت کو جب کوئی اہم مسئلہ در پیش ہوتاہے ، وہ ہمیشہ اپنے تمام وسائل سے ملک کی خدمت میں لگ جاتی ہے۔ موجودہ دور میں ملک کے اندر مذہبی منافرت بہت بڑھ گئی ہے ، خاص طرح کا مذہبی جنون پورے ملک میں سرایت کر رہا ہے۔ ہندوستان ایک مذہبی ملک ہے ، یہاں کی روایت رہی ہے اپنے مذہب پرعمل کرنا اور دوسرے کے مذہب کا احترام کرنا۔ مذہب کے علاوہ سماجی معاملات میں ایک ساتھ مل جل کر رہنا ہی ہندوستان کی دیرینہ روایت رہی ہے ۔ مذہب کے نام پر جونئی ریت چلی ہے کہ خود کچھ بھی کریں لیکن کسی اور کے مذہب سے اور اس مذہب کے ماننے والوں سے نفرت کریں،یہ کسی دھرم کی تعلیم نہیں ہے۔ ہر دین اور ہر دھرم محبت کا سبق سکھاتا ہے ، جسے آج ہم یا تو بھولتے جا رہے ہیں یا بھلائے جا رہے ہیں لیکن یاد رکھیں ہمارے دیس کا کلیان اور ترقی اسی محبت میں پنہاں ہے اور اسی سے اس کا فروغ ممکن ہے۔ مولانا محمود مدنی ہماری طرف سے اور پورے ملک کی طرف سے نہایت مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے اس فریضہ کی ادائیگی کے لئے اور اس ضرورت کو پورا کرنے کے لئے29؍اکتوبر 2017کو امن و ایکتا کانفرنس کے انعقاد کا ارادہ کیا۔ یہ کانفرنس بڑی بروقت ہے ۔ اس کی ضرورت پورے ملک کوہی نہیں ،بلکہ پوری دنیا کوہے۔ مجھے پوری امید ہے کہ یہ کانفرنس جمعیۃ علماء کے باقی کاموں کی طرح ایک عظیم کامیابی ثابت ہوگی۔ مجھے امید ہے کہ اس کے ذریعہ پورے ملک میں امن و آشتی کا ماحول پیدا ہوگا ۔ مختلف مذاہب کے ماننے والے قریب آئیں گے اور نفرت کی فضا جو بہر حال عبوری ہی ہوتی ہے ، اس طرز کی کانفرنس سے اس کا خاتمہ ہوسکتاہے۔مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور کے وائس چانسلر جناب پروفیسر اختر الواسع صاحب کے ان خیالات کی بھرپور تائید کرتے ہوئے جمعیۃ علماء اتر پردیش کے صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ صاحب قاسمی قائم مقام قاضی شہر کانپور نے فرمایا کہ جمعیۃ علماء ہند کے دستور اساسی سے لے کر اس کے تعمیری پروگرام تک سب سے نمایاں بات یہ ہے کہ اکابرین جمعیۃ نے ہمیشہ سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اسوۂ صحابہ کرامؓ وبزرگان دین کو اصل رہنما بنا کر پروگرام ترتیب دیا ہے۔اپنے دین و ایمان ، اپنا تشخص،اپنی تہذیب کے تحفظ کے ساتھ پورے عالم خصوصاً اپنے ملک میں امن و محبت بھائی چارہ کے فروغ اور ملک سے قلبی محبت ،اس کی تعمیر و ترقی اور اس کی حفاظت کے لئے ہرطرح کی قربانی دینا ہم اپنا ملی و مذہبی فریضہ سمجھتے ہیں۔ ملک کے موجودہ ماحول میں جبکہ بعض طاقتیں منافرت و فرقہ پرستی کا زہر پورے سماج میں پھیلانے کی کوشش میں لگی ہیں ایسے میں لائق صدآفریں اور قابل مبارکباد ہیں جمعیۃ علماء ہند کے صدر محترم بزرگ عالم دین دار العلوم دیوبند کے استاذ حدیث امیر الہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور رہبر ملک و قوم بالغ نظر رہنما جانشین فدائے ملت حضرت مولانا سید محمود مدنی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند اور ان کے سارے رفقاء ، جنہوں نے 29؍اکتوبر بروز اتوار اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم دہلی میں امن و ایکتا سمیلن کا فیصلہ کرکے ملک گیر سطح پر یہ مہم چھیڑ کر جرأت مندانہ اورمدبرانہ فیصلہ کیا ہے۔ مولانا اسامہ نے 29؍اکتوبر بروز اتوار اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم نئی دہلی میں ہونے والے اس تاریخی امن و ایکتا سمیلن میں کثیر تعداد میں شرکت کی اپیل کی۔ جمعیۃ علماء کے سکریٹری قاری عبد المعید چودھری نے بتلایا کہ ریاستی صدرمولانا اسامہ قاسمی پانچ رکنی وفد کے ساتھ دہلی کیلئے روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ 26؍اکتوبر کو دینی تعلیمی بورڈجمعیۃعلماء ہند کی میٹنگ میں، 27؍ کو ورکنگ کمیٹی جمعیۃ علماء ہند ،28کو مجلس منتظمہ (جنرل باڈی ) اور 29؍اکتوبر کو امن وایکتا سمیلن میں شرکت فرمائیں گے۔ جبکہ کانپور کے اراکین منتظمہ 27؍ کو روانہ ہوں گے ،اور شہر سے ایک بڑی تعداد سمیلن میں شرکت کے لئے 28؍ کوروانہ ہوگی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad