حکومت کی جانب سے ٹیپو ؒ جینتی منائے جانے پر بی جے پی لیڈران کی مخالفت کا ایس ڈی پی آئی سخت مذمت کرتی ہے۔ عبدالحنان
بنگلور (یواین اےنیوز25اکتوبر2017)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر عبدالحنان نے اپنے جاری اخباری اعلامیہ میں کہا ہے کہ کرناٹک حکومت کی جانب سے 10نومبر 2017کو منائے جانے والی ٹیپو ؒ جینتی کے خلاف بی جے پی لیڈران کی مخالفت اور اشتعال انگیز بیانات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ٹیپو جینتی منائے جانے کے خلاف بی جے پی لیڈران جو اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں اس سے ریاست کرناٹک میں مذہبی منافرت کو بڑھاوا ملے گا لہذا بی جے پی لیڈران کو اپنے اوقات میں رہنا چاہئے اور اس سے پہلے کہ وہ ٹیپو سلطان ؒ کے خلاف کچھ بولیں انہیں تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ بی جے پی لیڈران بالخصوص رکن پارلیمان شوبھا کرندلاجے اور مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے کے بیانات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیپو جینتی میں ایسے شخصیات کا نہیں آنا ہی بہتر ہے ۔جن لوگوں کو جنگ آزادی کے تعلق سے کچھ لینا دینا ہی نہیں ہے اور انہیں مجاہد آزادی شہید ٹیپو سلطان ؒ کی قربانیوں کی کیا قدر ہوگی؟۔ شوبھا کرندلاجے اور مرکزی وزیراننت کمار ہیگڈے کو اس بات کو نہیں بھولنا چاہئے کہ کرناٹک بی جے پی صدر اور سابق وزیر اعلی بی ایس یڈیورپا نے بھی ٹیپو جینتی میں شرکت کی تھی، کیا اس وقت ان کی شرکت سیاسی مفاد حاصل کرنے کے لیے ہی تھی ؟۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالحنان نے مزید کہا ہے کہ ٹیپو جینتی منائے جانے کے خلاف بی جے پی اور سنگھ پریوار کی اشتعال انگیز بیانات دیکر کرناٹک میں اپنی سیاسی مفاد حاصل کرنا چاہتے ہیں جس میں انہیں ناکامی کا ہی منہ دیکھنا پڑے گا۔ ہندوستان کی تاریخ میں ٹیپو سلطان ؒ کی شخصیت ایسی ہے جن کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے کیونکہ یہ وہی اولین مرد مجاہد اور سلطان ہیں جنہوں نے اس ملک کی آزادی کے لیے برطانوی حکومت کے خلاف آخر دم تک جنگ آزادی کی لڑائی لڑی تھی اور اپنے بچوں تک کی قربانیاں دیکر اس ملک کو برطانوی حکومت کے غلامی سے آزادی دلانے کی جدوجہد کا آغاز کیا تھا۔ ٹیپو سلطان شہید جیسے اولین مجاہد آزادی کے خلاف بی جے پی لیڈران کی زہر افشانی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالحنان نے مزید کہا کہ نوٹ منسوخی، جی ایس ٹی اور نفرت کی سیاست جیسے ملک اور عوام مخالف پالیسیوں کی وجہ سے مرکزی بی جے پی حکومت کی ساکھ پورے ملک میں اور خاص طور پر گجرات میں بری طرح خراب ہوئی ہے ۔ اس ناکامی کو چھپانے اور اپنے آپ کو بچانے کے لیے سنگھ پریوار اور بی جے پی اس طرح کے مذہبی منافرت کو فروغ دیکر اپنی سیاسی دوکان چمکانا چاہتے ہیں۔ اسی طرح ریاست کرناٹک میں بی جے پی جو اپوزیشن پارٹی ہے وہ بھی اپوزیشن پارٹی کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہے اور خود ان کے پارٹی کے اندر نا اتفاقی ہے جس کا عوام چرچا کررہے ہیں ۔ بی جے پی یہ اچھی طرح جان چکی ہے کہ عوام ان کے خلاف ہوچکی ہے اور آنے والے اسمبلی انتخابات میں ریاست کرناٹک میں بی جے پی کا صفایا ہونے والا ہے لہذا آنے والے اسمبلی انتخابات کو مد نظر رکھتے ہوئے سنگھ پریوار اور بی جے پی لیڈران ٹیپو سلطان جیسے عظیم مجاہد آزادی کے تعلق سے میڈیا اور سوشیل میڈیا میں غلط پروپگینڈوں کے ذریعے عوام کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرکے اپنا سیاسی مفاد حاصل کرنا چاہتے ہیں کیونکہ بی جے پی کو ریاست کرناٹک میں آنے والے انتخابات میں ریاستی حکومت کے خلاف بولنے کے لیے کچھ نہیں ہے اس لیے وہ ٹیپو جینتی کی مخالفت کرکے عوام کو آپس میں تقسیم کرکے آنے والے اسمبلی انتخابات میں فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ۔ لیکن کرناٹک کے عوام بی جے پی کی نفرت کی سیاست اور اصلی چہرے کو اچھی طرح جانتے ہیں اور اس کا جواب بی جے پی کو ریاست کرناٹک کے عوام آنے والے اسمبلی انتخابات میں شرمناک شکست کے شکل میں دیں گے ۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالحنان نے مزید کہا کہ جو فرقہ پرست عناصر شہید ٹیپو سلطان ؒ کے خلاف پروپگینڈہ کررہے ہیں اس کے جواب میں ایس ڈی پی آئی بھی سوشیل میڈیا سمیت الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے بی جے پی کے جھوٹے پروپگینڈوں کے خلاف سرگرم ہے اور ایس ڈی پی آئی ان کے جھوٹے پروپگینڈوں کو ناکام بنا کر رہے گی۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالحنان نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹیپو جینتی منائے جانے کے خلاف بیانات دینے والے بی جے پی لیڈران پر نگرانی رکھیں تاکہ ریاست کرناٹک کے امن و امان میں کوئی خلل نہ پیدا ہو۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالحنان نے مزید کہا کہ ٹیپو جینتی کو لیکر بی جے پی لیڈران کی مخالفت اور اشتعال انگیز بیانات کا ایس ڈی پی آئی سخت نوٹس لے رہی ہے اور آنے والے دنوں میں ایس ڈی پی آئی قانونی دائرے کے اندر رہ کر فرقہ پرستوں کے ناپاک ارادوں کو ناکام کرے گی ۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں