بی ایم ۔سوکمارا شیٹی بھی ریلی میں شامل ہوئیں۔’’ہر ہندو گھر میں ایک ہتھیار ہونا چاہیے۔ اگلی آیودھا پوجا میں ہندوؤں کو سائیکل، مکسر یا گرائنڈر کی پوجا نہیں
کرنی چاہیے بلکہ ہتھیاروں کی پوجا کرنی چاہیے۔
آئیے ہم ان ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی ذہنیت پیدا کریں۔ یہ ہندو جاگرانا ویدیکے کا مقصد ہے‘‘ نیوز پورٹل نے اڈپی میں مقیم ٹیلی ویژن رپورٹر شری کانت شیٹی کا رکالا کے حوالے سے ہندو بھیٹر کے سامنے کی گئی اشتعال انگیز تقریر کا حوالہ دیا۔درگا داؤد کی زعفرانی پگڑیاں اب کالجوں میں دیکھی جارہی ہیں۔ درگا داؤد کی وجہ سے ہی معاشرہ بدل رہا ہے اور باشعور ہورہا ہے۔اگر کوئی اور تنازعہ ہے تو یہ صرف زعفرانی پگڑیاں ہی نہیں ہوں گی۔ایک ہزار تلوار میں بھی ہوسکتی ہیں‘‘ شیٹی نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہا کہ ہندو جاگرانا ویدیکے نے ہندولڑکوں کو اپنے مسلمان ہم جماعتوں کے خلاف لڑنے پر اکسانے میں اہم کردار ادا کیا تھا جو حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
یہ ریلی کڈیائی کے مہیشماردینی مندر سے شروع ہوئی اور اڈ پی کرشنا مندر کے باہر
پروگرام کے مقام پر ختم ہوئی۔ بھوپال کی بی جے پی ایم پی اور دہشت گردی کیس کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھا کرجنہیں پروگرام کی مہمان خصوصی کے طور پر اعلان کیا گیا تھا، بیماری کا حوالہ دیتے ہوئے اس پروگرام میں شامل نہیں ہوئیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں