تازہ ترین

پیر، 24 اکتوبر، 2022

اعظم گڑھ میں موبائل چوری کے شک میں دس سالہ لڑکے کی کھمبے سے باندھ کر پیٹنے کی ویڈیو وائرل،تین لوگوں کو پولیس نے کیا گرفتار!

اعظم گڑھ میں موبائل چوری کے شک میں دس سالہ لڑکے کی کھمبے سے باندھ کر پیٹنے کی ویڈیو وائرل،تین لوگوں کو پولیس نے کیا گرفتار!

اعظم گڑھ۔(یو این اے نیوز 24اکتوبر 2022)
 اترپردیش میں چوری کے شک  میں ایک معصوم بچے کو کھمبے سے باندھ کر پیٹنے کا ویڈیو سامنے آیا ہے۔  چار افراد نے 10 سالہ لڑکے کے ہاتھ پاؤں کو ایک کھمبے سے باندھ کر اسے تین گھنٹے تک پیٹا۔  اس دوران بچے نے پانی مانگا تو ملزمان نے اس کے منہ میں مرچی بھر دی ۔


 معاملہ اعظم گڑھ کے بردہ علاقے کے حدیثہ گاؤں کا بتایا جا رہا ہے۔  پٹائی کرنے والوں کو شک تھا کہ بچے نے موبائل چوری کیا ہے۔  بچے کے والد نے پولیس سے شکایت کی جس کے بعد دفعہ 307 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔  پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔



 جب بچے کو مارا پیٹا جا رہا تھا تو لوگوں نے اسے بچانے کی کوشش بھی نہیں کی۔


 بچے کے اہل خانہ گھر پر تھے، گاؤں میں بچے کو مارا پیٹا جا رہا تھا، بردہ علاقے کے حدیثہ گاؤں کے رہنے والے رام کیش نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔  اس میں کہا گیا ہے کہ 4 دن قبل گاؤں کے رام آسرے رام، سنجے رام، سریندر رام اور وجے رام نے میرے لڑکے پر موبائل چوری کا الزام لگایا تھا۔


 والد رام کیش کے مطابق ملزم پہلے انکے بیٹے کی تلاش میں گھر آیا تھا۔  گاؤں میں کسی سے کسی کے بارے میں پوچھنا ایک عام سی بات ہے۔  تو گھر والوں نے توجہ نہیں دی۔  جب بچے کو مارا پیٹا جا رہا تھا تو گاؤں کا کوئی بھی اس کے گھر آ کر اسے نہیں بتایا۔  کافی دیر کے بعد انہیں گاؤں میں نکلنے پر یہ بات معلوم چلی ۔  تب جاکر  اس نے اپنے بیٹے کو چھڑایا۔


 تین گھنٹے مارا پیٹا، پانی بھی نہیں دیا گیا۔

 والد نے بتایا کہ ان کا بچہ اس وقت کھیل رہا تھا۔  چاروں ملزمان نے اسے پکڑ کر بجلی کے کھمبے سے باندھ دیا اور تقریباً 3 گھنٹے تک اس کی پٹائی کی۔  پانی مانگنے پر اس کے منہ میں مرچی  ڈال دی گئی ۔  تماشا دیکھنے والوں میں سے کسی نے اسے بچانے کی کوشش نہیں کی۔  اسکو اتنا مارا کہ معصوم کے کان سے بھی خون نکل گیا۔


 پولیس کو کیس کی معلومات سوشل میڈیا سے ملی

 ایس پی سٹی شیلیندر لال کا کہنا ہے کہ پولیس کو سوشل میڈیا کے ذریعے اس معاملے کا علم ہوا۔  جب ضلع کے ایس پی انوراگ آریہ کو اس معاملے کا علم ہوا تو انہوں نے انسپکٹر انچارج کی سرزنش کی اور مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ۔

 اس کے بعد سریندر (45)، سنجے (32) اور وجے (55) کو گرفتار کیا گیا۔  پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی پٹائی کے وقت قریب کھڑے افراد کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad