تازہ ترین

ہفتہ، 8 اکتوبر، 2022

مین پوری: نئے منظور شدہ میڈیکل کالج کو کس جگہ تعمیر کیا جائیگا ؟تذبذب برقرار

مین پوری: نئے منظور شدہ میڈیکل کالج کو کس جگہ تعمیر کیا جائیگا ؟تذبذب برقرار

مین پوری: حافظ محمد ذاکر۔(یو این اے نیوز 7 اکتوبر 2022)میڈیکل کا لج کی تعمیر کے لئے ضلع میں ایک ہنگامہ سا برپا ہو گیاہے،کہ آخر میڈیکل کالج کس اسمبلی حلقہ میں  تعمیر ہونا چاہئے،ایک جانب ریاستی وزیر ٹھاکرجے ویر سنگھ ہیں اور دوسری جانب بھوگاؤں اسمبلی حلقہ کی عوام۔ریاستی وزیر ٹھاکرجے ویر سنگھ منظور شدہ میڈیکل کالج کو مین پوری اسمبلی حلقہ میں تعمیر کرانا چاہتے ہیں۔

،جبکہ بھوگاؤں اسمبلی حلقہ کی عوام بھوگاؤں میں تعمیر کرانا چاہتی ہے،اوراب  میڈیکل کالج کی تعمیری مسئلہ اتنا سنگین ہوتا جارہا ہے کہ بات صدر جمہوریہ (راشٹر پتی) تک اس کی گونج پہنچ چکی ہے۔بھوگاؤں اسمبلی حلقہ کی عوام نے  صدر جمہوریہ سے اس سلسلےمیں ملاقات کا وقت مانگا ہے۔


واضح کر دوں ریاستی حکومت نے ایک میڈیکل کالج کی تعمیر کو منظوری ضلع مین پوری میں دی ہے۔اس میڈیکل کالج کی منظوری میں بھوگاؤں اسمبلی حلقہ کے موجودہ ممبر اسمبلی و سابق کابینی وزیر رام نریش اگن ہوتری کا اہم رول ہے۔ جنہو نے اپنی کاوشوں سے مین پوری ضلع کے لئے ایک میڈیکل کالج یوگی آدتیہ ناتھ کی کابینہ سے منظور کرایاہے۔اب چونکہ رام نریش اگن ہوتری جی نے منظور کرایا ہے،تو بھوگاؤں اسمبلی حلقہ کی عوام کی یہ  پر زور آواز ہے کہ میڈیکل کالج بھوگاؤں اسمبلی حلقہ میں تعمیر ہونا چاہئے۔

 اب چونکہ موجودہ وقت میں رام نریش
اگنہوتری وزیر نہیں ہیں صرف بھوگاؤں سے اسمبلی کے رکن ہیں،وہیں دوسری طرف مین پوری اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی ٹھاکرجے ویر سنگھ ہیں مزید یہ کہ اس وقت وہ ایک ریاستی وزیر بھی ہیں۔ ان حالات میں اب سیاسی طاقت کے استعمال
ہونے کا قوی امکان  پایا جارہا ہے، سماجی کارکن و سابق نگر پنچایت بھوگاؤں کی صدر اپما منوج دیکشت نے اپنے تمام حامیان کے ساتھ آواز بلند
کی ہے کہ میڈیکل کالج بھوگاؤں اسمبلی حلقہ میں ہی تعمیر ہونا چاہئے۔


اس کےلئے انہو نے ایک با ضابطہ مہم چھیڑ رکھی ہے،اپنے مکان پر سابق نگر پنچایت
صدر اپما منوج دیکشت نے اسمبلی حلقہ بھوگاؤں کے سبھی سرکردہ معزز شخصیات کومدوع کیا اور اس مہم کو لیکر اپنے ساتھ سبھی کو شانہ بشانہ چلنے کی
اپیل کی،میٹنگ میں موجود تمام معزز شخصیات نے ہر طرح کی امداد کا وعدہ کیا،آخری سانس تک  میڈیکل کالج کی بھوگاؤں میں تعمیر کے لئے جدو جہد کر نے کا عہد لیا گیا۔،میڈیکل کالج کی تعمیر بھوگاؤں اسمبلی حلقہ میں ہو اس مہم میں بلا تفریق مذہب وملت،بنا کسی سیاسی امتیاز کے بھوگاؤں کی عوام نے اپما منوج دیکشت کی آواز پر لبیک کہا، 


کچھ سیاسی دانشوران کا یہ بھی کہنا ہے کہ ضلع مین پوری سماج وادی پارٹی کا مضبوط ترین سیاسی قلعہ تھا  جس کو سب سے پہلے سیاسی طورپر کمزور کرنے میں رام نریش اگنہوتری کا اہم رول رہاہے، جنہونے بھوگاؤں اسمبلی حلقہ میں بھارتی جنتا پارٹی کے ٹکٹ سےکامیابی حاصل کر کے سیاسی فتح کا پر چم لہرایاہے،اس لحاظ سے بھارتی جنتا پارٹی کے اقتدار والی یوگی حکومت کو چاہئے کہ وہ رام نریش اگن ہوتری کو اعزاز بخشتے ہوئے ان کے ہی اسمبلی حلقہ میں میڈیکل کالج کی تعمیر کو اجازت دے۔


اب دیکھنا یہ ہے کہ یوگی حکومت اپنے وزیر ٹھاکر جے ویر سنگھ کی بات ما نےگی،یا پھر بھوگاؤں کی عوام کی  پکار کو سنے گی، خبر لکھتے وقت یہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ اپما منوج دیکشت اس سلسلے میں بھارت کے وزیر اعظم سےبھی ملاقات کریں گیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad