از قلم: مولانا شہباز رشیدی بھنکردواری کشن گنج
ایک دانشمند نوجوان کی سوچ وفکر:میں آج آپ قارئین حضرات کو ایک ایسے پرمغز،حاضر جواب، تعلیم یافتہ نوجوان سے روبرو کراؤں گا،جس نے ابھی جوانی کی دہلیز پر قدم رکھا ہے، اس عمر میں اکثر نوجوان شباب کو غیر شرعی کاموں میں لگا کر بھر پور لطف اندوز ہوتے ہیں اورغلیظ صحبت میں رہ کر اپنے پررونق شباب کو شراب و کباب میں برباد کرتے ہیں، ہمہ وقت لہو لعب میں مشغول رہتے ہیں، نہ انہیں والدین کی عزت واحترام کا لحاظ اورنہ بڑوں کا کوئی ادب، نہ گفتگو کی تمیز، نہ بھائی بہنوں سے کوئی پیار محبت اور نہ رشتہ داروں سے کوئی واسطہ اورنہ کمزوروں پرکوئی رحم نہ امداد کا جذبہ اورنہ بچوں سے کوئی شفقت اور نہ جانے کیسی کیسی بری عادتیں ہوتی ہیں جنہیں تحریر میں نہیں لایا جاسکتا؛
مگر ان سب سے برعکس کچھ نوجوان اپنی جوانی کو سنبھال کر رکھتے ہیں، وہ ہمیشہ ان بری اور فحش عادتوں سے اجتناب کرتے ہیں، ان ہی اچھے لڑکوں میں سے ایک لڑکے نے ہماری زرخیز مٹی اور نامور بستی بھنکردواری میں جنم لیا ہے جو کہ تعلیم یافتہ، وفاشعار،ہنس مکھ چہرہ والدین سے اچھا سلوک کرنے والا اور بڑوں کا ادب وکمزوروں کی مدد اور مسکینوں کو دلاسا،بے بسوں کو سہارا، یتیموں سے شفقت کرنے والا ہے۔ جس کی گفتگو متاثر کن جسکی خطابت متحیر۔ وہ باکمال نوجوان کئی شعبوں سے جڑا ہوا ہے، اس کی منشا اور پہلا مقصد ہے کہ وہ لوگوں کی آنکھوں سے گندی سوچ کا پردہ ہٹانا چاہتا ہے، ان کی خواہش یہ ہے کہ لوگوں میں جو یہ خیال بٹھایا گیا ہے کہ سیاست میں آنا اچھے لوگوں کا کام نہیں ہے،
سیاست کوئی اچھی چیز نہیں ہے، اس میں اچھے لوگ نہیں آسکتے ہیں، اس سوچ کو بدلنے کی ضروت ہے، حقیقت یہ ہے کہ سیاست بہت اچھا کام ہے، خدمت خلق کا بہترین میدان ہے، لیکن جو لوگ آج کل سیاست کررہے ہیں وہ برے اور غلط لوگ ہیں، اس سیاست میں کچھ غلیظ و نجس لوگوں نے اس پاکیزہ کام کو بدنام کیا ہے، غنڈہ گردی، بدمعاشی، حرام خوری کی وجہ سے لوگ اس کام سے بدظن ہوئے ہیں اور برے خیالات ذہنوں میں آگئے ہیں۔ اسی غلط سوچ کو عوام کے دل ودماغ سے نکالنے کی ضرورت ہے۔
اسی مقصد کے تحت ہمارے نوجوان، ملنسار، غمگسار، جانباز جانثار، ہردلعزیز سلیم العقل جناب محمد فیضان صاحب جوکہ ایک ہونہار عقلمند باتمیز سلیقہ مند انسان ہیں وہ سیاست میں انٹری لے رہے ہیں، وہ آنے والے بہار پنچایتی انتخابات میں ضلع پریشد سیٹ کے امیدوار ہوں گے؛ لیکن آپ حضرات ان کی عمر کو دیکھ کر فیصلہ نہ کریں بلکہ ان کے کاموں کو دیکھیں، ان کی اچھی سوچ کی طرف توجہ مبذول کریں۔ مجھے امید ہے کہ وہ بڑے حسن خوبی کے ساتھ کام کریں گے، اسی امید کے ساتھ آرہے ہیں ضلع پارشد کے امیدوار بن کر، ہم سب کے نور نظر محمد فیضان سلمہ ان کی دلی خواہش ہے کہ وہ لوگوں کی خدمت کریں اوردینی ودنیاوی تعلیم کو ہر گھرمیں پہنچائیں،جس کے لیے وہ ہر بستی میں مکتب اور اسکول بنوانے کا ارادہ رکھتے ہیں،آپ حضرات ان کو ایک مرتبہ ضرور موقع دیں تاکہ وہ دینی وملی خدمت کو انجام دے سکیں۔
فیضان احمد کی ایک بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ علمائے کرام سے حد درجہ محبت رکھتے ہیں، کشن گنج کے اکثر علمائے کرام کو وہ جانتے ہیں اور ان سے مل کر دعائیں لیتے رہتے ہیں، جن میں جمعیۃ علماء ضلع کشن گنج کے صدر مولانا الیاس مخلص، سیاسی رہنما مفتی اطہر جاوید قاسمی، مجلس علمائے ملت کے محرک مولانا شمیم ریاض ندوی، مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی صوبائی انچارج راشٹریہ علماء کونسل، مفتی سلمان قاسمی صاحب وغیرہم کے نام قابل ذکر ہیں۔ آخرمیں دعاگو ہوں کہ اللہ تعالی ان کو کامیابی دے۔آمین ثم آمین۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں