تازہ ترین

پیر، 31 اگست، 2020

غیر مسلم کے ساتھ مسلم بچیوں کا فرار ہونا، ٹی وی سریل کا گھناؤنادرس

فیروزہ تسبیح ٹیلی-ویژن پر ایک سیریل نشر کیا جاتا ہے جس سیریل کی اداکارہ کو مسلم بتایا گیا ہے. اور اداکار غیر مسلم ہے، اور دونوں کو ایکدوسرے سے بے پناہ پیار کرتے دکھایا گیا ہے، یہ ہی نہیں بلکہ اداکارا کی چھوٹی بہن کو بھی اداکار کے بھائی سے پیار کرتے دکھایا گیا ہے، سمجھ میں یہ نہیں آرہا ہے کہ اس سیریل میں آخر ہیروئین کو مسلم کیونکر دکھایا گیا ہے؟ کیونکہ مو ضوع کے مطابق سیریل میں مسلم اداکارہ کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے،

 یہ صرف ایک محبت کی داستان ہے. جس میں اداکار کے کاسٹ کی اداکارا بھی منا سب ہوتی، مگر یہاں بلا صرورت مسلم لڑکی کو شامل کیا گیا ہے, محبت کی ایسی کوئی کہانی بھی دکھائی نہیں گئی ہے کہ جس میں مسلم لڑکی سے میل جول بڑھانے اور پیار کرنے پر کوئی تشدد یا ہنگامہ برپا ہو گیا ہو، ایسا کچھ بھی ظاہر نہیں کیا گیا ہے، بلکہ اس کے بر عکس ایسا ظاہر کرنے کی کو شش کی گئی ہے کہ جیسے ایسے رشتے صدیوں سے جڑتے چلے آئے ہو، جن پر کبھی کوئی روک تھام ہی نہ ہوئی ہو، اس طرح اس سریل کے ذریعے صاف طور پر ہماری مسلم کم عمر لڑکیوں کو اس بات کے لئے اکسانے کی کوشش کی گئی ہے یہ درس دیا گیا ہے کہ وہ اگر غیر مسلم سے پیار کر رہی ہے تو بلکل نا ہچکچاتے ہوئے آگے بڑھے، بلکہ نڈر بن کر بغاوت پر اتر آئے، کھلے لفظوں میں کہا بھی گیا ہے کہ پیار نام ہے بعاوت کا، جو بغاوت کر کہ آگے بڑھتا ہے وہ خوش رہتا ہے اور جو ڈر کے پیچھے ہٹتا ہے وہ عمر بھر دکھی رہتا ہے.

سیریل میں کھلے عام مسلم لڑکی کو ایک غیر مسلم لڑکے کے ساتھ ملتے جلتے ہوئے اور اسے چھوتے ہوئے اس کے ساتھ میل جول بڑھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، ماں باپ کی جانب سے، گلی محلے والون کی جانب سے کوئی روک تھام یا کوئی کنٹرول نہیں، کوئی اعتراض کوئی ہنگامہ نہیں، اعتراض ہے بھی تو کسی دوسرے مدعے پر، الٹا لڑکے کی ماں کے ذریعے بار بار مسلم لڑکی کی تذلیل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے. حیرانی ہے کہ آج دن تک اس سیریل پر ہم مسلمانوں نے کوئی اعتراض کیوں نہیں کیا؟ اس سیریل میں پوری طرح ہمارے جذبات سے کھلواڑ کیا گیا ہے، جذبات کو بھڑکانے کی پوری کوشش کی گئی ہے، اسلام مذہب کے کسی ایک رکن اور احکام کی اس سیر یل میں کوئی بھی پابندی یا پرہیز گاری کو رتی بھر بھی نہیں دکھایا گیا ہے، بلکہ جو آج تک مسلم گھرانوں میں ہوا نہیں ہے، وہ دکھایا گیا ہے اوپرسے اداکارا کا بات بات پر اللہ کو پکارنا، جیسے یاد دلایا جاتا ہے کہ لڑکی مسلم ہے اور بے حیا بھی ہے.

بلا شبہ آج ہماری کم عمر زیادہ سے زیادہ لڑکیاں ٹی وی سیریل کی حد درجہ شوقین ہے، جو والدین کے سامنے کم اور اکیلے میں اپنے لیپ ٹاپ اور ٹیب پر زیادہ سیریلس دیکھتیں ہیں.اس لئے اس سیریل کو بین کرنا نہایت ضروری ہے. آج جو ہماری مسلم بچیوں کا غیر مسلم کے ساتھ فرار ہونا کچھ زیادہ مقدار میں ہمارے سامنے آ رہا ہے، اس طرح کی سیریلس ایسی گمراہی کو اور زیارہ ہوا دینے کے لئے کافی ہے، کیونکہ کم عمر بچیوں کا TV سیریلس کے ساتھ بہت قریبی اور جذباتی رشتہ ہے، بچیوں کا ہی نہیں بلکہ بچیوں کی ماؤں کا بھی TV سیریلس کے ساتھ گہرا ناطہ ہے جو سیریلس کی کہانیوں پر اپنی کم عمر بیٹیوں کے سامنے بے حد جذباتی بن کر تبصرہ بھی کرتی رہتی ہے، اور دوسرے روز کے پارٹ کا بھی فیصلہ سناتی ہے، اس وقت انہیں اس بات کا بھی خیال نہیں رہتا کہ ان کی اپنی جوانی کی دہلیز پر قدم رکھتی بچی یہ سب غور سے اور مزے لے کر سن رہی ہے، وہ بھی اپنی ماں کی زبانی، جسے وہ دنیا کی سب سے سچی اور اچھی ہستی سمجھتی ہے، ماں کو تو یہ تک سوجھ بوجھ نہیں ہوتی کہ ان کی بیٹی آسمان پر اُڑنے کے اور ستاروں کی جھلملاتی دنیا میں اپنے سپنوں کو حقیقی روپ دینے کے سپنے بن رہی ہے،

اور وہ اپنی ماں کی زبانی گر پیار محبت کی طرف داری کی باتیں سن رہی ہے تو اپنی زندگی میں وہ اس پیار محبت کو ضروری بھی سمجھے گی اور اہمیت بھی دے گی، اسے اس بات کا یقین کامل ہوگا کہ ماں اگر سیریل کی ہیروئین کے فیور میں ہے تو میرا تو ساتھ ضرور ہی دے گی، اور ایسی سیریلس تو بے شک اس گھر کی تباہی کے لئے کافی ہی ہے جس گھر کی ماں بیٹی دونوں سیریلس کی شوقین ہے، اور دینی تعلیم سے کو سوں دور ہے،اس سیریل میں تو یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ مسلم لڑکے کو ٹھکرا کر لڑکی کھلے عام ڈھٹائی سے غیر مسلم کے ساتھ چلی جاتی ہے اور ان کے مذہبی طور طریقے سے اس لڑکے کے ساتھ اپنا گھر بساتی ہے، اور لڑکی کی ماں اور بہن لڑکی کے اس فیصلے سے بہت خوش بھی ہے اور اس کی طرف داری میں ہے، یعنی ہماری بیٹیوں اور ماؤں کو پوری طرح ہمت اور حوصلہ دینے کی یہ ساری کو شیشیں اور موضوع اس بے ہودہ سیریل میں دکھائی گئی ہیں،

کل ملا کر یہ بات آئینہ کی طرح صاف ہے کی اس سیریل کے ذریعے یا تو مسلمانوں کو بھڑکانے کی اور تشدد پیدا کرنے کی کوئی نئی سازش ہے یا تو یہ سیریل کسی خاص مقصد کے تحت نشر کیا جا رہا ہے، کہی ایسا تو نہیں کہ سیریل کے مالکان مسلمانوں سے دشمنی کی آڑ میں اس سیریل کے ذریعے نو نسل کو دو سماجوں کے درمیان اتفاقی پیدا کرنے کا یہ نیا طریقہ سکھانا چاھتے ہیں، یعنی سانپ بھی مرے اور لاٹھی بھی نا ٹوٹے، ان کا مقصد بھی پورا ہو اور دکھاوا اتفاقی کا ہو، اگر ایسا ہے تو کان کھول کر سنیے آپ کی آے دن کی ہر نئی سازش اور نئی چال کی طرح آپ کی یہ نئی چال بھی جس کسی مقصد کے تحت ہو، ہمیشہ کی طرح ناکامیاب ہی رہے گی.بلا وجہ مسلمانوں کو لو جہاد کے نام سے بہت ستایا، ڈرایا اور دھمکایا گیا ہے، اب اس نڈرتا کو کیا نام دیا جائے؟

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad