اعظم گڑھ،رپورٹ،ریحان اعظمی(یواین اے نیوز12جون2020)اعظم گڑھ کے مہراج گنج تھانہ علاقے کے سکندر پور آئیما گاؤں میں بیتے دس جون کو ہوئی مار پیٹ میں آج پولس نےیکطرفہ کاروائی کرتے ہوئے 12مسلمان کو گرفتار کرلیا گیاہے۔ آپ کو بتادیں کہ بیتے دنوں ہریجن(چماروں) اور مسلموں کے درمیان مار پیٹ ہوگئی تھی،جس میں ہریجن نے یہ الزام لگایا تھا کہ مقصود ولد عباس کے ٹیوبل پر مسلم نوجوان بیٹھتےہیں، جسکے چلتے ہریجن بستی کی خواتین کو بیت الخلاء جانے میں تکلیف ہوتی تھی۔جس پر ان خواتین نے اعتراض کیا۔ جس کے بعد وہاں پر ان نوجوانوں کا اٹھنا بیٹھنا تو بند ہوگیا تھا۔
مگر کچھ دن پہلے گاؤں کے پردھان کی جانب سے منریگا کے کام میں دونوں فریقوں کے مابین تنازعہ پھر سے شروع ہوگیا۔الزام ہے کہ ہے 10 جون کو ان تمام وجوہات کی بناء پر اقلیتی پارٹی کے سہیل وغیرہ نے جے بھیم وغیرہ کے ساتھ بدسلوکی اورمارا پیٹا بھی۔شکایت کرنے پر معاشرے کے بہت سے لوگ جمع ہوگئے۔دیکھتے ہی دیکھتے یہ جماوڑا ایک خونی سنگھرش میں بدل گیا،جس میں دونوں طرف سے کئی لوگ زخمی ہوئے۔یہ بھی بتایا جارہاہے کہ اس حملے میں ہریجن بستی کے 11 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اطلاع پر پہنچی مقامی پولیس نے زخمیوں کا علاج کرانے کے لئیے ضلع اسپتال بھیج دیا کیا اور مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی شروع کردی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ اعظم گڑھ اور دیگر افسران کو ہدایت کی گئی کہ وہ موقع پر معائنہ کرنے کے بعد اس معاملے میں سخت قانونی کارروائی کریں۔
اس معاملے میں نیشنل سیکیورٹی ایکٹ اور اینٹی سوشل ایکٹیویٹی ایکٹ کے تحت بھی کارروائی کی جارہی ہے۔ اس کیس سے متعلق مطلوب ملزموں کی گرفتاری کے لئے الگ الگ ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ، جس میں 25-25 ہزار کا انعام اعلان کیا گیا ہے۔وہیں یوگی آدتیہ ناتھ نے اس معاملے میں دخل دیتے ہوئے سخت سے سخت کارروائی کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔گرفتار شدہ لوگوں میں احسان،کللو،عارف،نوشاد،لقمان،شاہد،ارقم،فیاض احمد،علی احمد،محمد ارشد،محمد اسلم،محمد عمار،کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے،جبکہ سات لوگ فرار ہیں اور انپر پولس نے 25 /25ہزار کا انعام رکھا ہوا ہے۔انکے اسماء گرامی یہ ہیں۔پرویز،فیضان،نورعالم،صدر عالم،آصف،التمش،سہیل،کے نام شامل ہیں۔اعظم گڑھ پولس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جو بھی لوگ ذمہ دار ہونگے انہیں بخشا نہیں جائے گا،وہیں اس معاملے میں لاپرواہی پرتنے کے الزام میں مہراج گنج تھانہ انچارج کو معطل کردیا گیاہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں