تازہ ترین

جمعہ، 12 جون، 2020

جونپور بھدیٹھی فساد معاملے میں ایک اور ویڈیو وائرل،ہوا نیا خلاصہ۔پولس کی یکطرفہ کاروائی سے مسلم نوجوان ۔

جونپور ممبر اسمبلی و ریاستی وزیر گریس چندر یادو کو مجھے سے ہارنے کا ڈر ،جاوید صدیقی 
   پولیس کی یکطرفہ کاروائی سے نوجوان  اب بھی گاؤں چھوڑ نے پر مجبور 
جونپور۔(یو این اے نیوز 11 اپریل 2020) سرائے خواجہ تھانہ حلقہ کے موضع بھڈیٹھی کے رہائشی سماج وادی پارٹی کے  نوجوان لیڈر  جناب جاوید صدیقی نے جونپور سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے  ممبر اسمبلی  ریاست  اترپردیش کے وزیر گریس یادو پر الزام لگایا ہیکہ انھیں کے اشارے پر مجھکو اور میرے دو بھائیوں کو فرضی مقدمہ میں پھنسا کر جیل بھیج نے کا کام ہوا ہے ،آئندہ اسمبلی انتخاب میں انھیں مجھ سے ہارنے کا ڈر ہے ،اسی لئے حکومت اور پولیس انتظامیہ کا غلط استعمال کیا گیا ہے،2017میں سماج وادی پارٹی نے جاوید صدیقی کو جونپور صدر حلقہ سے امیدوار بنایا گیا تھا تب سماج وادی پارٹی کا کانگریس سے سے اتحاد ہوگیا تھا ،جسکی وجہ سے صدر اسمبلی حلقہ کی سیٹ سابق ممبر اسمبلی ندیم جاوید کے کھاتے میں چلی گئی تھی،اور صدر اسمبلی حلقہ سے گریش چندر یادو نے ندیم جاوید کو ہرادیا تھا،آئندہ 2022میں ہونے والے اسمبلی انتخاب میں جاوید صدیقی کو سماج وادی پارٹی کیطرف سے امیدوار بننا یقینی ہے ،اس لئے گزشتہ منگل کے روز بھڈیٹھی گاؤں میں ہوئے ہریجن مسلم تشدد میں مجھے اور میرے بڑے بھائی ظفر صدیقی

اور اعظم صدیقی کو اس پورے معاملے کا ایک حصہ بنادیا گیا ،جونپور سماچار  اخبار میں لکھی خبر کے مطابق جاوید صدیقی  نے کہا کی میرا اور میرے  اہل خانہ کا اس تشدد سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں تھا لیکن ریاستی وزیر نے ہمیں اور اہل خانہ کو پھنسا کر ہمارے مقام ومرتبہ کو داغ  دار کرنے کی شازش رچی ۔انھوں نے کہا کھانا کھانے کے بعد سبھی اہل خانہ سورہے تھے،تبھی کچھ پولیس والے پہنچے باہر سورہے میرے والد ذکریا سے کہا جاوید کہاں ہیں،انھیں بلائیے میں فورا باہر آیا تو کہا گیا کی پوچھ تاچھ کرنی ہے  جسکے لئے تھانہ چلنا ہوگا، مجھے اورمیرے دونوں بھائیوں کو پولیس جیپ میں بیٹھاکر تھانہ لے آئی جسکے  بعدسنگین دفعات لگاکر چالان کردیاگیا،انھوں نے مزید کہا کہ مجھے سے پولیس کے کچھ بڑے افسران بتارہے تھے کی اوپر سے آپ لوگوں کو جیل بھیجنے کا دباؤ ہے اس لئے چھوڑا نہیں جاسکتاہے،واضح رہے کہ بھڈیٹھی گاؤں میں ہوئے تشدد کی ویڈیو کل سے وائرل ہورہی ہے جو دلتوں کی طرف سے بنائی گئی تھی وائرل ویڈیو میں   صاف طور پر ہریجن برادری سے تعلق رکھنے والا گلشن کی آواز سنائی دے رہی ہے کہ ہمنے آگ لگا کر بہت بڑی غلطی کی ہے۔ویڈیو میں آگ زنی کرنے

والے دلت لڑکوں کو صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہیکہ کس خود اپنی گاڑی کو آگ کے حوالے کیا ہے جبکہ پولیس انتظامیہ ایک طرفہ کاروائی کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے نوجوان لیڈر جاوید صدیقی سمیت 58لوگوں کو ان سنگین دفعات کے تحت 147,148،149،307،452،323،504،506،436،427،429،34،188،269،7،51، مقدمہ درج کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے ،گاؤں سے مسلم نوجوان پولیس کی یکطرفہ کاروائی سے خوف کھاکر گھر چھوڑ کر بھاگ چکے ہیں ۔جبکہ ضلع سمیت ملک بھر کی ملی وسیاسی جماعتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہےوہیں دوسری ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے صاف سنے جاسکتے ہیں کہ کس طرح مسلمانوں کو گھیر مارا جائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad