بنگلور(یواین اے نیوز13مئی2020) اللہ تبارک و تعالیٰ کی رضا کو حاصل کرنے کیلئے رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کا مسنون عمل ہے۔ اعتکاف عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ہیں ٹھہر جانا اور خود کو روک لینا۔ شریعت اسلامی کی اصطلاح میں اعتکاف رمضان المبارک کے آخری عشرے میں روزے کے ساتھ اور عبادت کی غرض سے مسجد میں ٹھہرنے کو کہتے ہیں۔ ہمارے آقاؐ نے تاحیات رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف فرمایا۔ لیکن افسوس کہ آج ہمارے پاس اعتکاف کیلئے وقت نہیں ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر اور مجلس احرار اسلام ہند بنگلور کے صدر محمد فرقان نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف سنت مؤکدہ علی الکفایہ ہے یعنی بڑے شہروں کے محلے کی کسی ایک مسجد میں اور گاؤں دیہات کی پوری بستی کی کسی ایک مسجد میں کوئی ایک آدمی بھی اعتکاف کرے گا تو سنت سب کی طرف سے ادا ہو جائے گی۔
اگر کوئی بھی اعتکاف نہ کرے تو سب گنہگار ہوں گے۔ اسی طرح مردوں کیلئے مساجد میں اور عورتوں کیلئے اپنے گھروں میں اعتکاف کا حکم ہے۔ اعتکاف سنت مؤکدہ کا وقت بیسواں روزہ پورا ہونے کے دن غروبِ آفتاب سے شروع ہوتا ہے اور عید کا چاند نظر آنے تک رہتا ہے۔ معتکف کو چاہئے کہ وہ وقت سے پہلے اعتکاف کی جگہ پہنچ جائے۔ محمد فرقان نے اعتکاف کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہااعتکاف کی غرض و غایت شب قدر کی تلاش ہے، جو رات ہزاروں مہینوں سے افضل ہے۔ نیز فرمایا کہ جس نے اللہ کی رضا کیلئے ایمان و اخلاص کے ساتھ اعتکاف کیا تو اس کے پچھلے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔ مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے فرمایا کہ اگر کسی شخص نے اللہ کی رضا کیلئے صرف ایک دن کا اعتکاف کیا تو اللہ تبارک و تعالیٰ اس شخص اور جہنم کے درمیان تین خندقوں کو آڑ بنا دیں گے اور ایک خندق کی مسافت آسمان و زمین کی درمیانی مسافت سے بھی زیادہ چوڑی ہوگی۔ انہوں نے کہا جب ایک دن کی اتنی فضیلت ہے تو پورے عشرے کی کیا فضیلت ہوگی۔ مجلس احرار کے صدر محمد فرقان نے فرمایا کہ افسوس کہ آج ہمارے پاس دنیاوی کاموں کیلئے وقت ہے لیکن دین کیلئے، اپنی آخرت کیلئے وقت نہیں۔
انہوں نے فرمایا کہ آج اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں موقع دے رہا ہے، دس دن گزرنے میں کوئی زیادہ وقت نہیں لگتا، آج موقع ہے اسکی قدر کرلیں کل اگر موقع نہ ملے تو صرف افسوس کرنا پڑے گا۔ مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے امت مسلمہ سے آخری عشرے کا اعتکاف سنت مؤکدہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے فرمایا کہ چونکہ کہ اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے اجتماعی عبادتوں پر پابندیاں ہیں اور مساجد وغیرہ بھی بند ہیں، لہٰذا حکومت کے قوانین کی پاسداری اور اکابرین امت کے حکم کے مطابق جتنے لوگوں کو اعتکاف کی اجازت ملے وہی لوگ پورے محلے کی طرف سے اعتکاف کریں اور اس وباء کے خاتمے کیلئے خوب دعائیں کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں