دھن گھٹاسنت کبیر نگر: عقیل احمد خان (یواین اے نیوز 29اپریل2020) ایک طرف جہاں کورونا وباء کے بڑھتے ہوۓ انفیکشن سے ملک بھر کے لوگ بہادری کے ساتھ مقابلہ کر رہے ہیں ۔وہیں کچھ غلیظ سونچ رکھنے والے شرپسند عناصر اس لڑائی کو کمزور کرنے پر آمادہ ہیں۔کورونا بیماری کو ایک خاص مذہب سے منسلک کر دینا ہندوستانی تہذیب کے خلاف ہے۔جسے ملک کی عوام کبھی معاف نہیں کر گی اس عالمی وباء کی وجہ سے پورے ملک و ہندوستان میں لاک ڈاؤن چل رہا ہے،باوجود اسکے کچھ شرپسند قانون کی کھلےعام خلاف ورزی کرنے بھی کسی طرح کی چوک نہیں کرتے ہیں کورونا جیسی مہلک بیماری کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی فرقہ پرست جماعتوں کے زریعہ پوری کوشش بھی کی جا رہی ہے۔سماج میں زہر گھولنے والے ان شرپسندوں سے پولیس محکمہ کے لوگ بھی پریشان دکھائی دے رہے ہیں اسی طرح کا ایک سنسنی خیز معاملہ دھن گھٹا تحصیل حلقہ واقع موضع جھینگورا پار تھانہ مہولی میں پیش آیا جہاں کچھ شر پسند عناصر گندی سوچ رکھنے والے انسانیت کی ساری حدوں کو پار کرتے ہوئے۔
آصف ولد جاوید نامی نوجوان کو گاؤں کے چوراہے پر قریب شام 5:15بجے چاقوؤں سے حملہ کر شدید طور پر مار مار کر زخمی کردیا نوجوان کا قصور صرف اتنا تھا کہ وہ سبزی خریدنے اپنے گاؤں کے برادران وطن کی دوکان پر گیا ہوا تھا۔وہاں پہلے سے موجود گاؤں کے ہی رنجیت چودھری ولد دھرمو ،گرجیش چودھری ولد رنجیت چودھری و انکے دیگر ساتھیوں نے زخمی آصف کو گالیوں سے نوازتے ہوئے یہ کہا کہ کرونا بیماری پھیلانے تم چوراہے تک کیسے آگئے یہ کرونا وباء مسلمانوں کی وجہ سے ہی پھیل رہی ہے اعتراض کرنے پر مذکورہ شرپسندوں نے لات گھونسا اور ڈنڈوں سے ایک بار پھر مار مار کر نوجوان کو زخمی کر دیا۔زخمی نوجوان کسی طرح جان بچاکر گھر پہونچا۔شرپسندوں کی اس گندی حرکتوں سے جھینگوار پار گاؤں کے لوگ کافی مشتعل ہیں زخمی نوجوان کی جانب سے تھانہ انچارج مہولی پردیپ کمار سنگھ کو تحریر دے دی گئی ہے۔تھانہ انچارج نے بتایا کہ رپورٹ درج کر لی گئی ہے جس کی جانچ کی جا رہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں