تازہ ترین

منگل، 7 اپریل، 2020

شب برأت اللہ کی ایک ایسی نعمت جو امت محمدیہ ؐکو چھوڑ کر پچھلی امتوں میں کسی کو نصیب نہیں ہوئی!

شب برأت ہر قسم کی وبائی، تکلیف اور اذیت دور کرنے کا خدائی عطیہ: محمد فرقان
 بنگلور(یواین اے نیوز 7 اپریل2020)نرسنگ ہوم اور ہاسپٹل کے چکر لگائے ہوئے مایوس مریض، عامل وکامل کی دکانوں کے دھکے لگائے ہوئے پریشان حال لوگ، ملک کے بڑے بڑے افسران کے در کے ٹکھرائے لوگ، کرونا وائرس جیسی عالمی وبائی مرض اور اسکی دہشت کا شکار ہوئے لوگوں کو مایوس ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ شب برأت کی ایک ایسی نعمت آنے والی ہے جو امت محمدیہ ؐکو چھوڑ کر پچھلی امتوں میں کسی کو نصیب نہیں ہوئی ! رب العالمین احکم الحاکمین ہمارے در پر آکر ہماری ضرورتوں کو پورا کر رہا ہے اور پریشان حال لوگوں سے پوچھ رہا ہے کہ ہے کوئی مجھ سے مانگنے والا؟ میں دینے کے لئے تیار ہوں، ہے کوئی مریض؟ میں شفا دینے کے لئے تیار ہوں، ہے کوئی روزی مانگنے والا؟ میں روزی دینے کے لئے تیار ہوں، ہے کوئی توبہ کرنے والا؟ میں کرونا کا عذاب واپس لینے کیلئے تیار ہوں۔ ان خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر اور مجلس احرار اسلام بنگلور کے صدر محمد فرقان نے کیا۔

    مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے فرمایا کہ دنیا کے حاکم، ڈاکٹر، سائنسدان، عامل وکامل سب خدا کے محتاج ہیں، اللہ قادر مطلق ہے، اس کا وعدہ برحق ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ کتنی بدنصیبی ہوگی کہ رب کائنات ہم سے خود پوچھے بتا تیری ضرورت کیا ہے؟ لیکن ہم عبادت کرنے کے بجائے، دعائیں کرنے کے بجائے رسوم و رواج، بدعت و خرافات میں مبتلا رہیں، اس سے بڑی ہماری بدنصیبی کیا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے سوال کھڑا کرتے ہوئے فرمایا کہ جس شریعت مطہرہ نے ہمیں استنجاء اور بیت الخلاء کرنے کا طریقہ بتایا، کیا اس شریعت میں شب برأت کے احکام موجود نہیں ہیں؟۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی جاننے کی کوشش نہیں کی، اسی لئے شب برأت کو عید کی شکل دے کر قبرستان کی زیارت کے نام پر عبادت گاہوں سے نکل کر راستوں پر سیر سپاٹا کرتے ہیں۔ جبکہ قبرستان جانا ہر مرتبہ شب برأت کے ارکان میں سے نہیں ہے۔ محمد فرقان نے فرمایا کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پوری حیات طیبہ میں صرف ایک مرتبہ قبرستان تشریف لے گئے تھے۔ اگر کوئی پوری زندگی میں ایک مرتبہ قبرستان جائے تب بھی اس کو سنت کا ثواب مل جائے گا، ہر شب برأت کو قبرستان جانا ارکان شب برأت میں سے نہیں ہے۔ مجلس احرار کے صدر نے فرمایا کہ یہ رات تقدیر کو سنوارنے کی رات ہے، اللہ کو راضی کر کے مغفرت کا پروانہ حاصل کرنے کی رات ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ چھوٹے بچوں کے سرپرست اگر بچوں کو آوارہ گردی کے لئے چھوڑتے ہیں تو بچوں کی شرارت کا گناہ سرپرستوں کو اللہ تعالیٰ دیں گیں۔ ثواب پانے کی رات میں الٹا اللہ کے عذاب کا شکار ہوں گے۔ اس لئے ایسا کوئی بھی کام نہ کریں اور نہ کریں دیں جسے اللہ ناراض ہوتا ہو۔ مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے فرمایا کہ اس وقت پوری دنیا کرونا وائرس کی وبائی مرض سے پریشان ہے اور اس پر قابو پانے کیلئے احتیاطی تدابیرکے ساتھ ساتھ ہمارے وطن عزیز میں پوری طرح لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔ اور چونکہ شب برأت میں تنہائی اور یکسوئی مطلوب ہے اور یہی نبوی طریقہ ہے، لہٰذا اس رات میں بھی جاری ایام کی طرح اپنے گھروں میں نماز عشاء ادا کرکے شب بیداری اور دیگر عبادات و معمولات بھی گھر میں ہی انجام دیں۔اور اللہ کے حضور خوب دعا کریں کہ اللہ تبارک و تعالیٰ کرونا وائرس جیسی وباء سے پوری انسانیت خصوصاً امت مسلمہ کی حفاظت فرمائے۔ یہی وقت اور حالات کا تقاضا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad